محمد قاسم :
پشاور سمیت صوبہ بھر میں فحاشی پھیلانے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔ ٹک ٹاک پر اسلحہ کی نمائش اور منشیات کا کھلا عام استعمال کرنے والوں کی بھی شامت آگئی۔ جس کے بعد بیشتر ٹک ٹاکرز نے اپنے اکائونٹ بند کر دیے اور متعدد نے ویڈیوز ڈیلیٹ کرنا شروع کر دی ہیں۔ جبکہ کئی ٹک ٹاکرز گرفتاریوں سے بچنے کیلئے معافیاں مانگنے لگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیلیٹ ہونے سے پہلے ہی ویڈیوز اور ٹک ٹاکرز کا تمام ڈیٹا جمع کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پشاور سے متصل چارسدہ میں پولیس نے کارروائی کرکے فحاشی پھیلانے والے ٹک ٹاکر محمد ولد عقل شیر سکنہ اٹکی کو گرفتار کرلیا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے شب قدر بازار سمیت مختلف مقامات پر ناز یبا حرکات بنا کر ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کیں۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے آئندہ ایسی ویڈیوز نہ بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ادھر ایسی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں کہ مضافاتی علاقوں اور دیہات میں بہت زیادہ ماحول کو بگاڑا جارہا ہے اور بدمعاشی سمیت اسلحہ کی نمائش اور منشیات کے استعمال کی بہت زیادہ ویڈیوز اپلوڈ ہوئی ہیں۔ ان ویڈیوز میں نوجوان کھلے عام اسلحہ کی نمائش کر رہے ہیں جبکہ ساتھ ہی کھیتوں اور کھلے میدانوں میں ہوائی فائرنگ بھی کرتے نظر آرہے ہیں۔ اسی طرح منشیات کا بھی استعمال کر رہے ہیں۔ جس سے ناپختہ ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ لہذا ایسے ٹک ٹاکرز کے خلاف بھی سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ضلع لکی مروت کے بنوں ریجن میں بھی معاشرتی بگاڑ پھیلانے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے ایک ملزم کو بھی حراست میں لئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاشرے کو بگاڑنے اور فحاشی پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ جبکہ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا اخلاقی دائرے میں رہ کر استعمال کریں۔
چارسدہ میں ہی پولیس نے ایک نوجوان وصال ولد نثار سکنہ سوختہ بٹگرام کو گرفتار کرلیا۔ جو سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کی ویڈیوز شیئر کر رہا تھا۔ ایس ایچ او تھانہ بٹگرام نوشیروان کی قیادت میں کی گئی کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے نمائش کیلئے استعمال کیا جانے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے اور مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے پشاور میں بھی پولیس متحرک ہو گئی ہے اور سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
جن لوگوں نے اسلحہ کے ساتھ ویڈیوز بنائی ہیں ان کی شناخت کیلئے نادرا کے ساتھ بھی رابطے کی اطلاعات ہیں۔ تاکہ تمام ڈیٹا اور معلومات اکٹھی کرنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر ٹک ٹاکرز نے گرفتاری سے بچنے کیلئے مزید ویڈیوز بنانے سے توبہ کرلی ہے اور بات یہاں تک جا پہنچی ہے کہ پولیس سے رابطوں کے ذر یعے معافی مانگی جارہی ہے کہ انہیں گرفتار نہ کیا جائے اور وہ اپنے اکائونٹ بھی بند کر رہے ہیں۔
تاہم ذرائع کے مطابق فی الحال پولیس کی جانب سے معافی دیئے جانے کی کوئی اطلاعات یا معلومات نہیں اور اکائونٹ بند کرنے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف بھی کارروائی کا امکان ہے۔ پشاور کے علاوہ نوشہرہ، چارسدہ، صوابی، ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی پولیس نے کارروائیوں کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور ایسے ٹک ٹاکرز جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، جو معاشرے میں بے حیائی پھیلانے کا ذریعہ بن رہے ہیں اور اسلحہ کی نمائش اور منشیات کے استعمال کے ذریعے معاشرے میں بگاڑ بھی پیدا کر رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos