فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی کابینہ کے دبائو پر محسن نقوی پسپا ہوئے

میگزین رپورٹ :

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی، وفاقی کابینہ کے دبائو پر ایشیا کپ کے ممکنہ بائیکاٹ کی دھمکی سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔

اس حوالے سے ’’امت‘‘ کو پی سی بی سے جڑے ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے محسن نقوی کے اس اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابنیہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے شعبہ انٹرنشینل کرکٹ آپریشن اور فنانشل امور کی دیکھ بھال کرنے والے اہلکاروں کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے باز رہنے کی واضح ہدایت کی۔ ساتھ ہی عثمان واہلہ کو دوبارہ اپنی پوزیشن پر بحال کرنے کے احکامات بھی جاری کرنے کو کہا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی شخصیات نے محسن نقوی سے رابطہ کرنے سے قبل پی سی بی میں موجود دیگر افسران سے ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ 2023ء کا بائیکاٹ کرتا تو اسے تقریباً 18 سے 20 ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا۔ یہ رقم براڈکاسٹنگ اور اسپانسرشپ کے حقوق سے حاصل ہونے والی آمدنی اور ٹورنامنٹ میں شرکت سے ملنے والے دیگر مالی فوائد کا مجموعہ تھی۔ مالی نقصان کے علاوہ بھی بائیکاٹ کی صورت میں کئی اہم غیر مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا۔

بائیکاٹ کے نتیجے میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور خاص طور پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مزید کشیدہ ہو جاتے۔ اس سے مستقبل میں دیگر گلوبل ایونٹس میں پاکستان کیلئے مسائل پیدا ہوتے۔ وفاقی کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ بائیکاٹ سے پاکستان کو عالمی کرکٹ برادری میں تنہائی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے اور مستقبل میں آئی سی سی اور اے سی سی کے بڑے ایونٹس کی میزبانی کے حصول میں مشکلات پیش آ سکتی تھیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کا عالمی سطح پر ایک غیر پیشہ ور کرکٹ بورڈ کا تاثر ابھر سکتا تھا۔

اہلکار نے مزید بتایا کہ اگر پی سی بی ایشیا کپ کا بائیکاٹ کرتا تو اس سے محسن نقوی کی اے سی سی کی صدارت خطرے میں پڑ سکتی تھی۔ ایشیا کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ خود اے سی سی کے صدر کی قیادت پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیتا۔ اس سے یہ تاثر پیدا ہوتا کہ وہ اپنے ہی بورڈ کے فیصلوں کو اے سی سی کے وسیع تر مفاد پر ترجیح دے رہے ہیں۔ ادھر میچ ریفری سے متعلق تنازع کے باوجود، آئی سی سی نے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ہٹانے کے بجائے پی سی بی سے ایک سمجھوتہ کیا ہے جس کے تحت آئندہ میچ میں پائیکرافٹ کی جگہ رچی رچرڈسن پاکستان کے میچز کے دوران ریفری کے فرائض انجام دینگے۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ متوقع مالی نقصان کو دیکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ کھیلنے پر آمادہ ہوا۔ ٹیم ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم اینڈی پائیکرافٹ کے بغیر ہی میچ کھیلے گی۔

ادھر بھارتی بورڈ، پی سی بی کو دوبارہ بھڑکانے کی تاک ہے۔ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو گھٹیا پن میں حد سے تجاوز کرنے لگے ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے واضح کیا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں ٹرافی محسن نقوی کے ہاتھ سے وصول کریں۔ بھارتی ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے سوریا کمار یادیو کا یہ پیغام ایشین کرکٹ کونسل کو پہنچا دیا گیا ہے۔