فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایشیا کپ سے بھارتی بورڈ 200 ملین ڈالر کمائے گا

میگزین رپورٹ :
پاک بھارت میچ کی وجہ سے ایشیا کپ کا میلہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ دونوں ٹیموں کے مابین دوسری بار ٹکرائو نے جہاں شائقین کی دلچسپی کو بڑھایا ہے۔ وہیں ایونٹ کے منتظمین کی بھی چاندی ہوگئی ہے۔ یہ ٹورنامنٹ فاتح ٹیم اور کھلاڑی سمیت میزبان یہاں تک کہ شائقین کو بھی پُرکشش آفرز دے رہا ہے۔

ایشیا کپ کے کامیاب انعقاد کے سبب بھارتی بورڈ کو اسپانسرز اور نشریاتی حقوق کی مد میں 150 سے 200 ملین ڈالر کی آمدنی ہوگی۔ جبکہ ٹکٹوں کی مد میں بھی بھارتی بورڈ کو دس ملین ڈالر کی آمدنی حاصل ہونے کے امکانات ہیں۔ جبکہ دیگر شریک ٹیموں کے کرکٹ بورڈز کو بھی تین سے پانچ ملین ڈالر کے درمیان رقم میسر ہوگی۔ پاک بھارت ٹاکرے کے سبب ایونٹ کی بڑھتی ویلیو پر اس بار منتظمین کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ اسپانسرز ملے ہیں۔ ایشیا کپ کی تاریخ میں پہلی بار چین کی کار ساز کمپنی گریٹ وال موٹر نے 2.5 ملین ڈالر معاہدہ کیا ہے۔

چینی کمپنی نے اس ٹورنامنٹ کی بڑھتی کمرشل ویلیو پر میزبان اسٹیڈیمز میں اپنی جدید الیکڑک کار کو ڈسپلے کے طور پر رکھا ہے۔ اس شراکت داری سے کمپنی کو ٹیلی ویژن، ڈیجیٹل اسٹریمنگ اور اسٹیڈیم میں لاکھوں کرکٹ شائقین تک براہ راست رسائی حاصل ہوئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ چینی کمپنی نے فائنل میں بہترین کھیل پیش کرنے والے کھلاڑی کو اپنی جدید ترین ایس یو وی کار تحفے میں دینے کا اعلان کیا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں۔ اسٹیڈیم میں ٹکٹ خریدکر آنے والے شائقین کو گاڑی جیتنے کا موقع بھی فراہم کیا گیا ہے۔

بھارت کی نئی اور پرانی گاڑیوں کی تجارت کرنے والی کمپنی اسپینی نے شائقین کیلئے قرعہ اندازی کے ذریعے مرسیڈیز بینز اور دیگر پُرکشش انعامات رکھے ہیں۔ جس کا اعلان فائنل میچ کے دوران کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پاکستان، بھارت سعودیہ، امارات اور برطانیہ کی نامی گرامی کمپنوں نے بھی ایونٹ کو اسپانسر کیا ہے۔

دوسری جانب ایشین کرکٹ کونسل نے ایونٹ کیلئے انعامی رقم چھ ملین ڈالر مقرر کی ہے۔ جس کے تحت فاتح ٹیم کو 3 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم ملے گی۔ جو پاکستانی کرنسی میں تقریباً 8 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔ اس کے علاوہ رنز اپ کو تقریباً 1 لاکھ 50 ہزار ڈالر (تقریباً 4 کروڑ 25 لاکھ روپے) دیئے جائیں گے۔ یہ انعامی رقم گزشتہ ایشیا کپ کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ اس ایونٹ میں انفرادی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو بھی اہم انعامات سے نوازا جائے گا۔

فائنل میچ میں بہترین کارکردگی پر کھلاڑی کو تقریباً 10 ہزار امریکی ڈالر (تقریباً 28 لاکھ پاکستانی روپے) دیئے جائیں گے۔ میچ آف دی سیریز کو 15 ہزار ڈالرز کے علاوہ ایونٹ میں کھلاڑیوں کو گولڈن بال اور بیٹ کے طور پر بھی بھاری انعامی رقم دی جائے گی۔ اس ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کی رہائش اور طعام کیلئے بھی خاص اور روایتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ شریک ٹیموں کیلئے ابو ظہبی اور دبئی میں اسٹیڈیم کے قریب فائیو اسٹار ہوٹل بک کرائے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کھلاڑیوں کیلئے ہوٹلز کے پورے فلور مخصوص کیے گئے ہیں۔ جہاں عام لوگوں کی رسائی نہیں۔ مہمان کھلاڑیوں کیلئے ناشتے اور کھانے کیلئے خاص مینو رکھا گیا ہے۔ جس میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور وٹامنز سے بھرپور کھانے شامل ہیں۔ ہر ٹیم کیلئے ان کے اپنے ڈائٹیشنز اور شیفس ہوتے ہیں۔ جو کھلاڑیوں کی غذائی ضروریات کے مطابق کھانا تیار کرتے ہیں۔ ناشتہ عموماً انڈے، دلیہ، تازہ پھل اور جوس پر مشتمل ہوتا ہے۔ جبکہ دوپہر اور رات کے کھانے میں گرلڈ چکن یا مچھلی، ابلی سبزیاں، سلاد اور چاول ہوتے ہیں۔ دوسری جانب ایونٹ کے منتظمین نے شائقین کیلئے بھی خاص اہتمام کیا ہے۔ شائقین کیلئے آرام دہ نشستیں اور ان کے ٹکٹ کے حساب سے مخصوص اسٹینڈز فراہم کیے گئے ہیں۔

پاک بھارت میچ کیلئے اسٹیڈیم کے اندر اور باہر مختلف فوڈ اسٹالز کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ جبکہ اسٹیڈیم کے مختلف حصوں میں بڑی اسکرینز نصب کی گئی ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ فوڈ اسٹالز پر برگر، پیزا، ہاٹ ڈاگز، فرنچ فرائز اور نگٹس کے علاوہ سموسے، پکوڑے، کباب، پاپ کارن، نمکو، چپس اور مونگ پھلی جیسے ہلکے پھلکے اسنیکس آئٹمز بھی رکھے گئے۔ اسی طرح آئس کریم، چاکلیٹ، کولڈ ڈرنکس اور مختلف قسم کے کیکس کیلئے بھی خصوصی اسٹالز ہیں۔

ادھر پشاور میں ایشیا کپ پر سٹہ عروج پر پہنچ گیا۔ ایونٹ کے ہر میچ پر کروڑوں روپے کا جوا کھیلا جا رہا ہے۔ ٹاس سے لیکر ہار جیت، وائٹ بال، نو بال، رن آئوٹ، کیچ آئوٹ اور بولڈ سمیت دیگر آپشن بکیوں کی جانب سے دیئے جارہے ہیں اور جیت کی صورت میں اتنے ہی پیسے دیئے جارہے ہیں جتنے لگائے جائیں۔ پاک بھارت پہلے میچ میں پاکستان کی جیت پر پیسے لگانے والے بیشتر جواریوں کو بڑے مالی نقصان کا سامنا کرناپڑا۔ تاہم سری لنکا اور بنگلہ دیش کے لنگڑے میچ نے بکیوں کی تجوریاں خالی کرا دیں۔

معلومات کے مطابق موبائل فونز پر کچھ ایسی سائٹس بنا دی گئی ہیں، جس میں موبائل سے ہی پیسے ڈالے اور نکالے جا سکتے ہیں اور کرکٹ میچ پر بعض سائٹس پر 50 ہزار روپے تک کی ہار جیت لگائی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق بعض ایسے بکی بھی ہیں جو ایک لاکھ روپے تک وصول کر رہے ہیں اور ایک لاکھ کے 9 لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں۔ تاہم بڑھتے ہوئے سٹے کی وجہ سے لڑائی جھگڑوں کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں۔ نوجوانوں کی جانب سے گھروں سے بجلی وگیس بلوں کے پیسے بھی جوئے میں ہارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع کے بقول موبائل فونز پر کالوں کے ذریعے بھی میچوں پر پیسے لگائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹاس پر ایک ہزار روپے لگانے والے کو 900 روپے جیت کی صورت میں ملتے ہیں۔ جبکہ ٹاس ہار جانے پر ایک ہزار روپے سے ہاتھ دھونا پڑ جاتا ہے۔ پہلے اوور میں اگر بیٹنگ ٹیم اچھی ہو تو 7 رنز دیئے جاتے ہیں کہ پہلے اوور میں سات رنز بنیں گے یا نہیں۔ جس پر 1 ہزار کے بدلے 1 ہزار روپے ہی ملتے ہیں۔

اسی طرح رن آئوٹ پر بھی پیسہ لگایا جارہا ہے۔ رٹ آئوٹم کلین بولڈ، کیچ آئوٹ پر الگ الگ رقم لگائی جا رہی ہے۔ دونوں ٹیموںکے کتنے کھلاڑی 50 رنز بنائیں گے اور ٹاپ اسکورر کتنے رنز کرے گا، ایسے بہت سے آپشن دیئے جارہے ہیں۔ اگر ایک ایک آپشن پر ہزار ہزار روپے بھی لگائے جائیں تو بات پچاس ہزار تک جا پہنچتی ہے۔