ابو ظہبی(امت نیوز) خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے چھ ممالک نے مشترکہ سیاحتی ویزے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت سیاح ایک ہی ویزے پر متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین، قطر، عمان اور کویت کا سفر کر سکیں گے۔ یہ ویزا رواں سال کی چوتھی سہ ماہی میں آزمائشی مرحلے میں متعارف کرایا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر معیشت و سیاحت اور امارات ٹورازم کونسل کے چیئرمین عبداللہ بن طوق المری نے اماراتی خبر رساں ادارے "وام” کو انٹرویو میں بتایا کہ "جی سی سی گرینڈ ٹورِسٹ ویزا” شینجن طرز کے ویزے جیسا ہوگا اور یہ خطے کو ایک مشترکہ سیاحتی منزل کے طور پر مزید پرکشش بنائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ویزے کا مکمل نفاذ بعد میں کیا جائے گا، تاہم حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
المری نے اس سال جون میں "خلیج ٹائمز” کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ ویزا پہلے ہی منظور ہو چکا ہے اور جلد نافذ العمل ہوگا۔ ان کے مطابق معاملہ وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں کے پاس ہے جو اس پر عملی اقدامات کریں گے۔
اس ویزے کی لاگت اور مدت کے حوالے سے تاحال تفصیلات سامنے نہیں آئیں، لیکن ٹریول اور ٹورازم انڈسٹری سے وابستہ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ویزا خطے کی سیاحت اور معیشت کے لیے ایک "گیم چینجر” ثابت ہوگا، جس سے جی ڈی پی میں اضافہ اور ہزاروں نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق تمام خلیجی ممالک کو اس ویزے سے فائدہ ہوگا، لیکن سب سے زیادہ سیاح متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا رخ کریں گے۔ 2024 میں یو اے ای نے جی سی سی ممالک سے 3.3 ملین سیاحوں کا خیرمقدم کیا جن میں سب سے زیادہ 1.9 ملین سعودی سیاح شامل تھے، اس کے بعد عمان سے 777,000، کویت سے 381,000، بحرین سے 123,000 اور قطر سے 93,000 سیاح آئے۔
وزیر نے مزید بتایا کہ یو اے ای میں سیاحت، ہوابازی، ایئر ٹرانسپورٹ، ایوی ایشن ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل ٹورازم سے متعلق تجارتی لائسنسوں کی تعداد ستمبر 2025 کے وسط تک بڑھ کر 39,546 ہو گئی، جو ستمبر 2020 کے مقابلے میں 275 فیصد زیادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق "جی سی سی گرینڈ ٹورِسٹ ویزا” خطے میں مذہبی اور تفریحی دونوں اقسام کی سیاحت کو فروغ دے گا اور خلیج کو دنیا کی سب سے بڑی سیاحتی منازل میں سے ایک میں بدل سکتا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos