وسطی پنجاب میں ٹی ایل پی مارچ روکنے کے لیے جی ٹی روڈ پر خندقیں، اضلاع کا رابطہ منقطع

وسطی پنجاب کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاجی مارچ کو روکنے کے لیے حکمتِ عملی کے تحت جگہ جگہ سڑکوں پر خندقیں کھود دیں، جس سے کئی علاقوں کا رابطہ منقطع ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق گوجرانوالہ پولیس نے سادھوکی کے مقام پر ناکہ بندی کر رکھی ہے جہاں ہفتہ کو جی ٹی روڈ کی کھدائی کر کے خندق بنائی گئی۔ جمعہ کی شب ٹی ایل پی کا قافلہ شاہدرہ پل پر قیام پذیر تھا، اور اگلا پڑاؤ گوجرانوالہ کے علاقے چند دا قلعہ میں متوقع تھا۔ اس سے قبل ہی ضلعی انتظامیہ نے جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف بڑی خندقیں کھود کر راستہ بند کر دیا۔

اسی نوعیت کی خندقیں وزیر آباد اور گجرات کو ملانے والے دریائے چناب کے پل کے اطراف، کھاریاں میں جی ٹی روڈ پر اور دریائے جہلم کے پل کے دونوں جانب بھی بنائی گئی ہیں۔ ان کارروائیوں میں محکمہ لوکل گورنمنٹ، محکمہ انہار اور محکمہ ہائی ویز کی بھاری مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق خندقوں کی کھدائی اور کنٹینرز لگانے کے باعث وسطی پنجاب کے کئی اضلاع کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ گوجرانوالہ اور کھاریاں میں پی ٹی سی ایل کی تاریں بھی متاثر ہوئیں جن کی مرمت کے لیے عملہ مصروف ہے۔

دوسری جانب سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ایئرپورٹ کا فضائی آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے اور کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔