کابل(امت نیوز) افغان میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ کابل میں جمعرات کی شب ہونے والے فضائی حملوں میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ نور ولی محسود کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ شہر پر دوسرے روز بھی ڈرونز کی پروازیں جاری رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:۔افغان فورسز کی 19 سرحدی پوسٹوں پر پاکستان کا قبضہ، دہشتگردی مرکز تباہ
جمعرات کی شب پاکستانی طیاروں نے کابل میں مبینہ فضائی کارروائی کی تھی۔ آمو ٹی وی کے مطابق کے مطابق اس کارروائی میں ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو ہدف بنایا گیا، جو پاکستان میں ہونے والے متعدد حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم ابھی تک طالبان یا پاکستانی حکام کی جانب سے ان کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:۔چترال میں پاک فوج کا مؤثر جواب،افغان پوسٹ تباہ،فوجی اہلکار چوکی چھوڑ کر فرار
آمو ٹی وی کے مطابق کابل کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں نے بتایا کہ نامعلوم ڈرونز مسلسل دوسرے رات بھی شہر کے اوپر پرواز کرتے رہے، جو علی الصبح تک فضا میں موجود رہے۔ ان ڈرونز کی اصل شناخت اور ملکِ روانگی تاحال واضح نہیں ہو سکی جبکہ طالبان حکام نے اب تک کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:۔افغان جارحیت بھارتی فنڈنگ،جوابی کارروائی دہشت گرد ٹھکانوں تک محدود
مقامی ذرائع نے بتایا کہ فضائی حملوں کے بعد شہر بھر میں جیٹ طیاروں اور ڈرونز کی گھن گرج سنائی دی، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ طالبان ترجمان نے تصدیق کی تھی کہ فضائی حملے کابل کے نواح میں ہوئے اور کہا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:۔پاک فوج کا بھرپور جواب،افغان پوسٹوں پر سبز ہلالی پرچم لہرا دیا
یاد رہے کہ کابل میں ہونے والے اس حملے کے بعد افغانستان نے پاکستان کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی اور پھر اب تک کی شب افغانستان کی جانب سے پاکستانی چوکیوں پر حملہ کیا گیا اس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos