سابق اسپیکر سندھ اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما آغا سراج درانی 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے اور ایک ماہ قبل برین ہیمرج کے باعث اسپتال منتقل کیے گئے تھے۔ چند روز قبل ان کی طبیعت دوبارہ خراب ہوئی تھی، تاہم آج ڈاکٹرز نے ان کے انتقال کی تصدیق کر دی۔
آغا سراج درانی 5 اکتوبر 1953 کو شکارپور میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم سینٹ پیٹرک ہائی اسکول سے حاصل کی اور سندھ مسلم گورنمنٹ لا کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ 1988 میں پہلی بار رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے، تین مرتبہ صوبائی وزیر اور دو مرتبہ اسپیکر سندھ اسمبلی رہے۔ 31 مئی 2013 سے 25 مئی 2024 تک وہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہے اور مارچ 2022 سے اکتوبر 2022 تک قائم مقام گورنر سندھ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آغا سراج درانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان کی سیاسی و عوامی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ آغا سراج درانی پیپلز پارٹی کے مخلص، وفادار اور اصول پسند رہنما تھے جنہوں نے سندھ اسمبلی کی مضبوطی اور جمہوریت کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آغا سراج درانی نہ صرف پارٹی کے مخلص کارکن تھے بلکہ جمہوری روایات کے علمبردار بھی تھے، اور ان کی وفات سے سندھ کی سیاست میں بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے بھی مرحوم کی خدمات کو یادگار قرار دیا اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
آغا سراج درانی کی وفات سے نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ سندھ کی سیاست میں ایک اہم شخصیت کی کمی محسوس کی جائے گی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos