محمد قاسم :
طورخم بارڈر کی بندش کے باعث مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ سبزیاں اور پھل خراب ہونے لگے ہیں۔ جس پر ٹرانسپورٹرز اور کاروباری برادری سخت اضطراب کا شکار ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر بارڈر جلدی نہ کھلا تو کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا۔ دوسری جانب پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لئے صوبے بھر میں ریلیاں نکالے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ طورخم بارڈر کی مسلسل بندش کے باعث تجارت ٹھپ ہونے سے ٹرانسپورٹرز وار کاروباری طبقہ شدید اضطراب میں مبتلا ہے۔ کیونکہ سبزی سے لدے کنٹینرز بڑی تعداد میں کھڑے ہیں اور تاجروں کے مطابق اگر بارڈر فوری طور پر نہ کھولا گیا تو لاکھوں روپے مالیت کی سبزیاں اور فروٹ بیکار ہو جائے گا۔
لنڈی کوتل بازار میں فروٹ کا کاروبار کرنے والے پشاور کے مضافاتی علاقے چمکنی کے رہائشی محمد ساجد نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ طورخم بارڈر پر کاروبار، مزدوری اور ٹرانسپورٹ سے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد روزانہ کی بنیاد پر اپنی روزی کماتی ہے اور جب بارڈر بند ہوتا ہے تو ہزاروں خاندانوں کے گھروں میں چولہا جلنا مشکل ہو جاتا ہے اور فاقوں تک نوبت جا پہنچتی ہے۔ جبکہ طورخم کی مرکزی گزر گاہ کی بندش سے مریضوں کو بھی آنے جانے میں مشکلات درپیش ہیں۔
بارڈر کی بندش سے جہاں افغانستان میں صورتحال کافی متاثر ہوئی ہے اور سبزیوں سمیت پھلوں اور مختلف اشیائے خورونوش کی قلت پیدا ہونے سے قیمتوں میں بھی اضافے کی اطلاعات ہیں۔ وہیں اس کے برعکس پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جو سبزیاں اور پھل انتہائی مہنگے داموں فروخت ہورہے تھے، ان کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوگئی ہے۔
دوسری جانب صوبے کے عوام ایک بار پھر ملک کے دفاع میں ایک قدم آ گے آئے ہیں۔ حالیہ پاک افغان تنازعہ پر دیگر اضلاع کی طرح دیر بالا، صوابی اور مہمند کے اضلاع کے عوام نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالیں۔ دیر بالا میں پاک افغان بارڈر کے نزدیک پاکستانیوں کا ولولہ انگیز جذبہ دیکھنے کو ملا اور عوام نے پرجوش انداز میں کہا کہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ضلع مہمند کے میاں منڈی بازار میں مقامی عمائدین نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرہ کیا اور پاک فوج کی جانب سے افغانستان کو کرارا جواب دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔ ضلع صوابی کے علاقے ٹوپی میں بڑی ریلی نکالی گئی۔ جس کے شرکا نے پاک فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔ ریلی میں شہدا کیلئے بلند درجات جبکہ زخمیوں کیلئے جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔
پاک فوج کے حق میں ضلع نوشہرہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی ریلی نکالی گئی۔ جس میں ضلعی انتظامیہ، ٹی ایم اے نوشہرہ، سول ڈیفنس اور شہریوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اسی طرح ضلع مردان کی تحصیل رستم میں انتظامیہ کے زیر اہتمام افواج پاکستان کے حق میں واک کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں تنظیم تاجران، بلدیاتی ممبران، تحصیل انتظامیہ اور میڈیا نمائندوں نے شرکت کی۔
اے سی رستم نعمان پرویز نے کہا کہ افغانستان کی حالیہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ افواج پاکستان نے جو جوابی کارروائی کی، اس سے پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہوا۔ اسی طرح پشاور میں بھی پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں تاجر برادی سمیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پاک فوج پاک سرزمین کی طرف بری نظر سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پہلے بھارت کو بھرپور جواب اور شکست دے چکے ہیں۔ اس بار افغانستان کی طرف سے غلطی کی گئی۔ اس کو بھی بھرپور جواب دیا ہے۔ جس پر پاک فوج اور سپہ سالار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos