فائل فوٹو
فائل فوٹو

مفرور قادیانی ملزم گرفتار کرنے میں کراچی پولیس ناکام

سید حسن شاہ :
سنگین نوعیت کے کیس میں سزا کے خوف سے قادیانی ملزم مفرور ہوگیا ہے۔ کراچی پولیس صدر میں واقع قادیانی ارتداد خانے پر شعائر اسلام استعمال کرنے اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے سے متعلق مقدمہ میں مفرور ہونے والے قادیانی ملزم صباحت کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی۔

مدعی مقدمہ کی درخواست پر مفرور ملزم صباحت کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ متعدد بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود تفتیشی حکام ملزم کا پتہ نہیں لگا سکی۔ گزشتہ چند ماہ سے عدالت میں مسلسل عدم حاضری سے کیس کی کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی۔

وکیل صفائی نے بھی ملزم کی وکالت سے معذرت کرتے ہوئے وکالت نامہ واپس لے لیا۔ ملزم کی مسلسل عدم حاضری کے باعث تفتیشی افسر کے بیان پر جرح اور مقدمہ لکھنے والے افسر کا بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا ہے۔

صدر میں واقع قادیانی ارتداد خانے پر شعائر اسلام استعمال کرنے اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے سے متعلق مقدمہ میں مفرور ہونے والے واحد قادیانی ملزم صباحت کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔ عدالت کی جانب سے متعدد بار ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے جاچکے ہیں۔ تاہم پولیس ملزم کا پتا لگانے میں ناکام ہوگئی ہے۔

اس متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں قادیانی ارتداد خانے پر شعائر اسلام استعمال کرنے اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے سے متعلق مقدمہ کی گزشتہ سماعت کے موقع پر ملزم صباحت پیش نہیں ہوا۔ دوران سماعت وکیل صفائی کی جانب سے ملزم صباحت کی وکالت سے معذرت کرتے ہوئے وکالت نامہ واپس لیتے ہوئے اپنا اسٹیٹمنٹ جمع کرایا گیا، جسے عدالت نے ریکارڈ پر رکھ لیا۔

دوران سماعت مدعی مقدمہ عبدالقادر پٹیل اشرفی کی جانب سے ان کے وکیل کے توسط سے ملزم صباحت کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کی درخواست جمع کرائی گئی۔ مدعی مقدمہ کی جانب سے وکلا ٹیم منظور احمد میو راجپوت ایڈووکیٹ ، غلام اکبر جتوئی ایڈووکیٹ ، سید احتشام ایڈووکیٹ ، اظہر خان ایڈووکٹ، محمد آصف ایڈووکیٹ ، منظور تنولی ایڈووکیٹ اور خالد نواز مروت ایڈووکیٹ پیروری کررہے ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیاگیاکہ ملزم صباحت اس کیس کی گزشتہ کئی سماعتوں سے مسلسل غیر حاضر ہے جبکہ وہ کئی ماہ سے عدالت میں پیش نہیں ہورہا ہے۔ عدالت کی جانب سے بھی مسلسل ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جاچکے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود بھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ مفرور ہونے والے ملزم صباحت کا قومی شناختی کارڈ بلاک کیا جائے۔ عدالت نے مدعی مقدمہ کی جانب سے دائر درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ملزم گزشتہ چند ماہ سے مسلسل غیر حاضر ہورہا ہے۔ ملزم کی مسلسل عدم حاضری کے باعث تفتیشی افسر کے بیان پر جرح اور مقدمہ لکھنے والے افسر کا بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا ہے۔ 29 ستمبر 2022ء کو صدر کے علاقے پریڈی اسٹریٹ پر واقع قادیانی ارتداد خانے پر شعائر اسلام استعمال کرنے اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے خلاف مدعی مقدمہ عبدالقادر پٹیل اشرفی کی مدعیت میں تھانہ پریڈی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مقدمہ کے چالان میں ابتدائی طور پر قادیانی ملزمان صباحت احمد ، سلیمان ، نعیم اللہ اور رشید کو نامزد کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں قادیانی ملزمان سلیمان ، نعیم اللہ اور رشید کے مکمل کوائف نہ ہونے کی بنیاد پر ان کو چالان نہیں کیا گیا۔ مقدمہ میں ملزم صباحت احمد ضمانت حاصل کررکھی ہے۔ یہ مقدمہ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں زیر سماعت ہے، جہاں مقدمہ اپنے حتمی مراحل میں داخل ہے۔ اس مقدمہ میں مدعی مقدمہ ، پرائیویٹ گواہان ، پولیس افسر و اہلکار سمیت 9 گواہوں کو شامل کیا گیا تھا۔ بعد میں ان میں سے دو گواہوں کے نام واپس لے لئے گئے تھے کیونکہ ان دونوں گواہوں کے بیانات دیگر گواہوں کے بیانات سے ملتے جلتے تھے۔

اب تک دیگر 5 گواہوں کے بیانات قلمبند کرادیئے گئے ہیں جن گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں، ان میں سے 4 گواہوں نے قادیانی ملزم کو شناخت بھی کیا ہے اور اس کے خلاف بیانات بھی قلمبند کرائے ہیں جس سے کیس مضبوط ہوگیا ہے۔ مقدمہ میں تفتیشی افسر انسپکٹر خالد کھرل کے بیان پر جرح اور مقدمہ لکھنے والے سب انسپکٹر عبدالقیوم کا بیان ریکارڈ ہونا باقی ہے۔ اس کے بعد مقدمہ میں ملزم صباحت کا بیان اور وکلا کے حتمی دلائل ہوں گے، جس کے بعد مقدمہ کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔