یو اے ای اور آذربائیجان میں میگا کیسینو پروجیکٹس دو سے تین برس میں مکمل کرلیے جائیں گے، فائل فوٹو
یو اے ای اور آذربائیجان میں میگا کیسینو پروجیکٹس دو سے تین برس میں مکمل کرلیے جائیں گے، فائل فوٹو

دو مسلم ممالک میں جوئے کے بڑے مراکز بنانے کی تیاری

میگزین رپورٹ :
تاریخ میں پہلی بار دو مسلم اکثریتی ممالک میں لاس ویگاس طرز کے جوئے کے بڑے مراکز بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس ضمن میں یو اے ای اور آذربائیجان کے ساحلی علاقوں میں کیسینو کے میگا پروجیکٹس پر کام شروع ہو چکا ہے۔ جو 2027ء اور 2028ء تک مکمل کر لیے جائیں گے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق آذربائیجان کو دنیا کا پہلا گیمبلنگ فری زون مسلم اکثریتی ملک بنانے کی تیاریاں تیز ہو چکی ہیں۔ اس ضمن میں ملک میں گزشتہ 25 برس سے جوئے پر عائد پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔ آذربائیجان کی پارلیمنٹ نے مصنوعی جزائر پر کیسینو قائم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ آذربائیجان میں پروجیکٹ 2028ء کے تحت ایشیا کا سب سے بڑا قمارخانہ تعمیر کرنے کا مشن ملک کے ارب پتی تاجر امین آغلاروف کو دیا گیا ہے۔ جو ملک میں مزید مصنوعی جزائر بنائیں گے اور غیر ملکی سرمایہ کار لائیں گے۔ کیسینو کی قانون سازی کے حامیوں نے اقتصادی فوائد پر زور دیتے ہوئے اسے ملک کیلئے ایک سنہری موقع قرار دیا ہے۔ جہاں اس منصوبے سے ملک کو 2028ء تک سالانہ 745 بلین ڈالر کی آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ کیسینو کیلئے ان علاقوں کا انتخاب کیا گیا ہے جو مذہبی طور پر مقدس مقامات کا درجہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امین آغلاروف آبشیرون جزیرہ نما پر واقع ناردانی بستی میں اپنے سی بریز ریزورٹ (Sea Breeze Resort) کو جوئے خانے میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ناردانی بستی کو آذربائیجان میں قدامت پسند مسلمانوں کا ایک مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس بستی میں رحیمہ خانم مسجد واقع ہے جو امام رضا کی بہن رحیمہ خانم کے مزار پر بنائی گئی ہے۔ یہ بستی پورے آذربائیجان میں مذہبی پرچموں اور باحجاب خواتین کے رجحان کی وجہ سے ایک الگ پہچان رکھتی ہے۔ ناردانی کو روایتی طور پر ایسا علاقہ مانا جاتا ہے جہاں مذہبی جذبات بہت زیادہ ہیں اور شراب و قمار (جوا) کی ممانعت ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ بااثر کاروباری شخصیت کی طرف سے ناردانی جیسے قدامت پسند اور مقدس مقام کے قریب کیسینو کھولنے کی دلچسپی نے مقامی اور مذہبی حلقوں میں سخت مخالفت اور تنازع کو جنم دیا ہے۔ جو کسی تصادم کا بھی باعث بن سکتا ہے۔

ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق امین آغلاروف اسرائیل نواز سرمایہ کار ہیں۔ ان کے والد آراس آغلاروف کا تعلق روس کے ایک ارب پتی گھرانے سے تھا۔ جبکہ والدہ، ارینا آغلاروف کا تعلق یہودی مذہب سے ہے۔ امین آغلاروف کی اہلیہ کا تعلق بھی اشکلان کے ایک یہودی گھرانے سے ہے۔

آذربائیجان میں امین آغلاروف کا کیسینو پروجیکٹ (بشمول مصنوعی جزیرہ) مجموعی طور پر 10 بلین ڈالر کے وسیع سی بریز ریزورٹ پلان کا ایک حصہ ہے، جو سیاحت اور تفریح کے شعبے میں ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا نجی ترقیاتی منصوبہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق، آغلاروف کی ترقیاتی کمپنی آذربائیجان میں سی بریز ریزورٹ کو ایک جدید ساحلی شہر کے طور پر ترقی دے رہی ہے۔ اس کمپنی نے 2025ء کے اوائل تک مختلف کیسینو آئس لینڈ پروجیکٹس پر تین بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ اس ریزورٹ کے اہم پروجیکٹس میں سے ایک Caspian Dream Liner ہے، جو ایک مصنوعی جزیرے پر بحری جہاز کی شکل کی عمارت ہے۔ ایمن آغلاروف ازبکستان میں بھی اسی نام سے ایک بہت بڑا سیاحتی مرکز بنا رہے ہیں۔

ازبکستان کے منصوبے کی لاگت کا تخمینہ شروع میں 7 بلین ڈالر تک لگایا گیا تھا۔ کیسینو کے لائسنس کیلئے غیر ملکی کمپنیوں کو بھی پیشکش کی جا رہی ہے۔ لائسنس کی ابتدائی سالانہ فیس دو لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ کیسینو سرگرمی پر ریاستی نگرانی ہوگی، جس میں مالی شفافیت اور منی لانڈرنگ کے خلاف سخت قوانین کی پابندی لازمی ہے۔ پارلیمنٹ کے اراکین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، سیاحت کو فروغ دینے اور ملک کی معاشی ترقی کو بڑھانے کیلئے کیا گیا ہے۔

دوسری طرف متحدہ عرب امارات میں بھی ایک بہت بڑا اور ملک کا پہلا قانونی کیسینو بنایا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ راس الخیمہ کی ریاست میں شروع کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کا نام وین المرجان آئی لینڈ رکھا گیا ہے۔ اس منصوبے کی سرمایہ کاری کا تخمینہ 18.7 ارب درہم (تقریباً 5.1 بلین ڈالر) لگایا گیا ہے، جو عرب امارات کا پہلا مربوط ریزورٹ ہوگا۔ جہاں مقامی شہریوں کو بھی جوا کھیلنے کی اجازت دی جائے گی۔

یہ ریزورٹ بھی ایک مصنوعی جزیرے پر زیر تعمیر ہے اور اس میں 15 سو سے زیادہ کمرے، سویٹس، ولاز، بائیس سے زیادہ ریستوراں اور لاؤنجز، شاپنگ مال اور ایک بڑا تھیٹر شامل ہوگا۔ اس میں 2 لاکھ 25 ہزار مربع فٹ کا مرکزی کیسینو فلور اور ساتھ ہی جواریوں کیلئے 22 ویں منزل پر ایک نجی اسکائی گیمنگ ایریا بھی ہو گا۔ عرب مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت اس بات کا اشارہ ہے کہ مستقبل میں دیگر امارات، جیسے دبئی اور ابوظہبی میں بھی بڑے کیسینو ریزورٹس کی منظوری دی جا سکتی ہے۔

MGM ریزورٹس نے بھی متحدہ عرب امارات کیلئے کیسینو لائسنس کیلئے درخواست دی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ترکی، مصر، لبنان اور ملائیشیا میں چھوٹے سطح کے کیسینو تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ تاہم یہاں صرف غیر ملکیوں کو کھیلنے کی اجازت دی گئی ہے۔