سی آئی اے کی سابق تجزیہ کار نے حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی فوج کی پکتیکا پر حالیہ بم باری میں ٹی ٹی پی کمانڈر فقیر محمد کو نشانہ بنایا۔
یہ انکشاف اس لیے حیرت انگیز ہے کہ فقیر محمد کے ماضی میں مارے جانے کی اطلاعات آچکی ہیں۔
ایکس پر پوسٹ میں سارہ ایڈمز کے مطابق،سوات میں تحریک نفاذ شریعت محمدی (ٹی این ایس ایم ) کا سابق سربراہ افغان صوبے پکتیکاکے علاقے میں ٹی ٹی پی(تحریک طالبان پاکستان) کے بڑے گڑھ برمل پر پاکستان کے حملے کا ہدف تھا۔
پاک فوج کے حملے میں فقیر محمد ماراگیاہے یانہیں ، سارہ ایڈمزنے اپنی پوسٹ میں اس حوالے سے کوئی واضح اطلاع نہیں دی البتہ انہوں نے لکھا ہے کہ ہمیں امید کرنی چاہیے کہ 9زندگیوں والا فقیر محمد اپنے انجام کو پہنچ گیا ہو۔
مولوی فقیر محمد کو ٹی ٹی پی کے بانیوں میں سے سمجھاجاتاہے۔اس نے بیت اللہ محسود سے مل کر یہ تنظیم بنانے میں کلیدی کرداراداکیا تھا۔فقیر محمد نے محسود کے نائب کے طورپر بھی کام کیا۔اب وہ برمل میں تحریک طالبان پاکستان کے سولین کمیشن کی سربراہی کررہاتھا۔
فقیر محمد کو افغان جنگ کے دوران امریکی حمایت یافتہ کابل حکومت نے گرفتار کیا تھا اور اس نے کئی سال افغانستان کی بدنام زمانہ بگرام جیل میں گزارے ، لیکن2021 میں طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعداسے رہا کردیاگیاتھا۔اسی برس دسمبر میں ، فقیرمحمد ننگر ہار پر ایک ڈرون حملے سے بھی بچ نکلاتھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos