محمد قاسم :
وزارت داخلہ نے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کے حوالے سے ایک انتہائی اہم اور فوری حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ حکم نامہ ملک بھر کے تمام چیف سیکرٹریز، انسپکٹر جنرلز آف پولیس اور چیف کمشنرز افغان مہاجرین کو بھیجا گیا ہے۔ جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ بارڈرز دوبارہ کھلنے پر 30 دن کے اندر تمام غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کو یقینی بنائیں۔
ذرائع کے بقول ایس ایچ اوز کو واضح طور پر مطلع کیا گیا ہے کہ ان کی جانب سے کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اور سخت کارروائی کی جائے گی۔ جبکہ ذرائع کے مطابق پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پشاور سمیت صوبہ بھر میں افغان مہاجرین کیخلاف کارروائی کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ جیسے ہی بارڈرز آمد و رفت کیلئے کھلے، کارروائی شروع کر دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے متعلقہ یونین کونسلز کے ناظمین اور سیکریٹریز سے بھی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب میں افغان مہاجرین سے گھر اور دکانیں خالی کرانے کے اعلانات کے بعد وہاں پر عوام نے اپنے مکان اور دکانیں افغانوں سے واپس لے لی ہیں۔ تاہم پشاور اور صوبے کے دیگر اضلاع سے ایسی معلومات مل رہی ہیں کہ یہاں ابھی تک افغان مہاجر کاروبار بھی جاری رکھے ہوئے ہیں اور کرائے کے گھروں میں بھی مقیم ہیں۔
ذرائع کے مطابق بعض افغان مہاجرین نے کرائے کے بجائے اپنے دوستوں کے گھروں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ جن کی چھان بین بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں نے واپس نہ جانے کا بہانا سرحد کی بندش کو قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند ہے اور جب بارڈر کھل جائے گا، وہ بھی واپس چلے جائیں گے۔ تاہم بارڈر کو بند ہوئے صرف دو ہفتوں سے کچھ زائد کا وقت ہوا ہے۔ جبکہ افغان باشندوں کو کئی بار واپس جانے کی ڈیڈ لائن دی جاچکی ہے۔ لیکن وہ بدستور حیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں۔ جس پر اب ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
بعض اطلاعات و ذرائع کے مطابق پنجاب سے افغانوں کی بڑی تعداد نے خیبرپختون کے مختلف اضلاع کا رخ کیا ہے اور یہاں پر ٹھہر ے ہوئے ہیں۔ کیونکہ پنجاب حکومت کی جانب سے غیر قانونی طریقے سے پاکستان میں رہنے والے مہاجرین کے خلاف سخت ترین کارروائی کی گئی اور انہیں صوبے سے باہر نکال کر واپس بھیج دیا گیا۔ لیکن پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں ابھی تک غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان مہاجرین کے خلاف پنجاب کے طرز پر کارروائی نہیں کی گئی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پشاور اور صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ جبکہ اس میں تاجر اور سرمایہ داروں کا ڈیٹا بھی تیار کرلیا گیا ہے اور جیسے ہی سرحد آمد و رفت کیلئے کھلتی ہے، ان کو واپس افغانستان بھجوانے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے جائیں گے اور ایک مہینے کے اندر اندر تمام افغان مہاجرافغانستان میں ہوں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos