بھارت کیلئے پاکستانی فورسز کی وردیاں جمع کرنیوالا ملاح گرفتار، وزرا کی پریس کانفرنس

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ عطا تارڑ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے کہنے پر پاکستانی فورسز کی وردیاں اور دیگر اشیا جمع کرنے والے ایک پاکستانی ملاح کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

عطا تارڑ نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اعجاز ملاح کو آرمی، نیوی اور رینجرز کی وردیاں خریدنے کی ہدایت دی۔ جب اعجاز ملاح یہ وردیاں خرید رہا تھا تو پاکستانی سکیورٹی ایجنسیوں نے اس پر نگرانی شروع کردی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ بھارت پاکستان کی فوجی اور سفارتی کامیابیوں سے پریشان ہے اور آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد جھوٹی مہمات چلا رہا ہے۔

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران اعجاز ملاح کی ویڈیو بھی جاری کی، جس میں اس نے اعتراف کیا کہ بھارتی ایجنسیوں نے مجھے سمندر سے گرفتار کیا اور دھمکی دی کہ اگر ان کے لیے کام نہ کیا تو جیل میں رہنا پڑے گا۔

اعجاز ملاح نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ بھارتی ایجنسی نے اسے فوجی وردیاں، موبائل سمز، فون بلز اور 50، 100 روپے کے پرانے نوٹ لانے کی ہدایت دی۔ میں نے سارا سامان اکٹھا کیا اور اس کی تصویر بھارتی افسر اشوک کمار کو بھیج دی۔ اکتوبر میں جب میں دریا کی طرف نکلا تو پاکستانی سکیورٹی اداروں نے راستے میں ہی گرفتار کر لیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اعجاز ملاح کی گرفتاری اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستانی سکیورٹی ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ملکی سرحدوں کے دفاع اور تحفظ کے لیے مکمل طور پر چوکس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان مخالف مہم اس کی سفارتی و عسکری ناکامیوں کا ثبوت ہے۔ پاکستان عالمی سطح پر عزت و وقار حاصل کر رہا ہے، جسے بھارت برداشت نہیں کر پا رہا۔ بھارت پاکستان کے بڑھتے ہوئے عالمی وقار سے خوفزدہ ہے۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ بھارت نے گجرات اور کَچھ کے قریب فوجی مشقوں کی آڑ میں مذموم سرگرمیاں شروع کیں۔ ان مشقوں کا مقصد پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا اور تخریبی کارروائیاں تھا۔ سکیورٹی اداروں نے بھارتی خفیہ ایجنسی کی اس سازش کو ناکام بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے جھوٹے بیانیے اور من گھڑت دعوے دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے بھارتی سازش کو آشکار کر دیا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ پہلے آپریشن سندور تھا، اب یہ "آپریشن پروپیگنڈا” ہے۔ پاکستانی میڈیا نے عالمی سطح پر اپنی ساکھ کی جنگ جیتی ہے۔ یہ پہلی بار نہیں، اس سے قبل پَلگام میں چینی سیٹلائٹ فون برآمد کرنے کا بھی جھوٹا دعویٰ کیا گیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران اعجاز ملاح اور بھارتی ہینڈلر کے درمیان آڈیو پیغامات بھی چلائے گئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب عفرایکسپریس کا واقعہ ہوا تو سب سے پہلے ویڈیو بھارتی چینلز پر چلائی گئی۔ افغان وزیر خارجہ نے بھارت میں بیٹھ کر کشمیر سے متعلق بیان دیا — "یہ نہ تین میں ہیں نہ تیرا میں۔”