محمد قاسم :
مسلسل تین ہفتوں تک تجارت بند رہنے سے افغان تاجروں کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ افغانستان کے جو موسمی پھل پاکستان بھیجے جاتے ہیں، وہ خراب ہونے لگے ہیں اور اب افغانستان کی منڈیوں میں ہی فروخت کیلئے بھیجے جارہے ہیں۔
افغان منڈیوں میں اس وقت سیب، انار اور املوک کی بھرمار ہے اور مالٹے کی فصل بھی تیار ہونے والی ہے۔ جس کی وجہ سے باغات کے مالکان کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ حالانکہ سرحد کو آمد و رفت کیلئے کھول دیا گیا ہے، لیکن صرف پاکستان سے افغان مہاجرین کوجانے کی اجازت ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان سے صرف پاکستانی خالی گاڑیاں واپس آرہی ہیں اور ان میں کسی بھی قسم کے تجارتی سامان کو لانے پر پابندی عائد ہے۔ جس سے افغان تاجروں کو شدید پریشانی و مسائل کا سامنا ہے۔ افغان تاجر حکومت پاکستان سے اپیل کر رہے ہیں کہ سرحد کو تجارت کیلئے کھولا جائے، تاکہ ان کو جو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یہ سلسلہ رک سکے۔ کیونکہ ان کو وہ قیمت افغانستان میں نہیں مل رہی جو تجارت کے ذریعے پاکستان میں ملتی ہے۔ دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم گزر گاہ طورخم بارڈر صرف افغان مہاجرین خاندانوں کی واپسی کیلئے کھول دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق بارڈر گیٹ کھلتے ہی ہزاروں افغان شہری واپس چلے گئے۔ جبکہ افغانستان میں پھنسی خالی ہینو اور چھوٹی گاڑیوں کو بھی پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی۔ افغان مہاجرین نے پاکستانی عوام اور حکومتی اداروں کی جانب سے کھانا، پانی اور رہائش سمیت ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام نے مشکل وقت میں مثالی مہمان نوازی کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مہاجرین جو پنجاب سے خیبرپختون پہنچ چکے ہیں، ان کی مشکلات کم کرنے اور رش کو قابو میں رکھنے کیلئے طورخم بارڈز کو مزید ایک سے دو روز تک کھلا رکھنے کا امکان ہے۔ تاکہ تمام افغان مہاجرین کی واپسی ممکن ہو سکے۔ مہاجرین نے مطالبہ کیا کہ سرحدی مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جائے اور بارڈر کو بار بار بند نہ کیا جائے۔ کیونکہ اس سے عوام کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد و رفت تا حال معطل ہے۔ جس کی وجہ سے بھی افغان تاجر پریشان ہیں۔ راستے میں پھنسی ہوئی دیگر گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے بھی مطالبہ کیا کہ انہیں بھی موقع دیا جائے اور سرحد پار کرنے کی اجازت دی جائے۔ کیونکہ ان کے پاس کھانے پینے کے پیسے ختم ہو گئے ہیں اور سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ ذرائع کے بقول چمن بارڈر سے بھی گزشتہ روز ہزاروں افغان باشندوں کو واپس اپنے ملک بھیج دیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 15 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی واپسی ہو چکی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos