نیویارک کے مسلمان میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟

نیویارک(اُمت نیوز)نیویارک شہر کے حالیہ میئر انتخابات میں کامیاب ہونے والے ظہران مامدانی 34 سالہ ہیں اور یوگنڈا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدمحمود ممدانی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں جبکہ  ان کی والدہ   کا نام میرا نائر ہے۔ایک معروف فلمساز ہیں۔ والد شیعہ مسلمان اور والدہ ہندو ہیں۔ ممدانی نے اپنے والد کے عقیدے سے خود کو شناخت کیا ہے۔

ممدانی کا خاندان ان کے بچپن میں جنوبی افریقہ منتقل ہوا اور بعد میں نیویارک شہر میں آباد ہوا۔ ان کی اہلیہ، راما دواجی، شامی نژاد امریکی ہیں، جو ٹیکساس میں پیدا ہوئیں اور دبئی سمیت کئی خلیجی ممالک میں بچپن گزارا۔

انتخابات کے دوران، 4 نومبر 2025 کو مامدانی اور ان کی اہلیہ نے کوئنز بورو کے دی فرینک سیناترا اسکول آف دی آرٹس میں ووٹ ڈالا۔ وہ نیویارک کے موجودہ میئر ایرک ایڈمز کی جگہ لینے کے لیے منتخب ہوئے، اور ان کے حریف اینڈریو کومو (آزاد امیدوار) اور کرٹس سلیوا (ریپبلکن) تھے۔

تعلیمی سفر میں مامدانی نے مین ہٹن کے پرائیویٹ بینک اسٹریٹ اسکول برائے چلڈرن اور پبلک برونکس ہائی اسکول آف سائنس سے تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں انہوں نے شمال مشرقی ریاست مین کے بوڈوئن کالج میں عربی زبان کی تعلیم حاصل کی، جہاں انہوں نے فلسطین کے طلباء کے لیے انصاف کی مشترکہ بنیاد رکھی۔ 2013 میں وہ مصر میں بھی بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے گئے۔

ممدانی نے 2021 سے ریاستی اسمبلی میں بورو آف کوئنز کی نمائندگی کی ہے اور اس سے پہلے ہاؤسنگ کونسلر اور ریپر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ وہ 2017 سے نیو یارک سٹی چیپٹر آف ڈیموکریٹک سوشلسٹ آف امریکہ کے رکن بھی ہیں۔

اپنی میئر کی مہم میں ممدانی نے سستی رہائش، کرایے منجمد کرنے، مفت پبلک ٹرانسپورٹ، یونیورسل چائلڈ کیئر اور شہر کی ملکیت والے گروسری اسٹورز شروع کرنے جیسے وعدوں کو مرکزی اصول بنایا۔ حالیہ مہم میں انہوں نے ایک ویڈیو میں ان پالیسیوں پر بات کی، جس میں انہیں عربی زبان میں شہریوں سے مخاطب ہوتے بھی دکھایا گیا۔

ممدانی کی فتح نے نیویارک کی سیاست میں نئی سمت متعارف کرائی اور شہریوں کے لیے امید اور تبدیلی کا پیغام دیا۔