فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک ہزار افغان خواتین پاکستان میں بیاہی گئیں

محمد قاسم :
افغان خواتین سے شادیاں کرنے والے پاکستانیوں کا ریکارڈ جانچ پڑتال مکمل کرنے کے بعد وفاق کو فراہم کر دیاگیا ہے۔ اس ریکارڈ کے مطابق ایک ہزار افغان خواتین پاکستان میں بیاہی گئیں۔ جن میں خیبرپختون سرفہرست ہے جہاں کے شہریوں نے چار سو افغان خواتین سے شادیاں کیں۔

اس کے بعد بلوچستان میں مقامی شہریوں نے افغان خواتین سے شادیاں کیں۔ ذرائع کے مطابق چونکہ دونوں صوبے کے بارڈرز ایک دوسرے کے ساتھ لگتے ہیں اور رسم و رواج میں بھی زیادہ فرق نہیں، جبکہ زبان بھی ملتی جلتی ہے۔ اسی لئے جہاں دونوں صوبوں میں افغان خاندانوں سے رشتے قائم کیے گئے۔ وہیں کاروبار میں بھی شراکت داری کی گئی ہے۔

ادھر معلومات کے مطابق افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے بند ہونے کے بعد آٹا اور مرغی سمیت صوبہ خیبرپختون میں دیگر اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پہلے اشیائے خورونوش کی ایک بڑی کھیپ افغانستان چلی جاتی تھی۔ جس کی وجہ سے پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا۔ تاہم اب وہ تمام اشیا مارکیٹ میں وافر مقدار میں موجود ہیں اور قیمتوں میں بھی کمی آرہی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت 210 روپے سے کم ہو کر 190 روپے فی کلو پر آ گئی ہے اور اسپیشل آٹے کا 20 کلو تھیلا 2600 روپے میں دستیاب ہے۔ اسی طرح چکن 320 روپے فی کلو اور گڑ 220 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ گزشتہ 25 دنوں سے افغانستان کو روزانہ لاکھوں ٹن اجناس اور دیگر سامان کی سپلائی بند ہے۔ جس کے باعث پاکستان کی اندرونی مارکیٹ میں اشیا کی بہتات ہے۔

دوسری جانب طورخم سرحد سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی جاری ہے۔ سرحدی حکام کے مطابق گزشتہ تین روز میں مجموعی طور پر 19 ہزار 343 افغان شہری طورخم کے راستے افغانستان گئے۔ حکام کے مطابق بارڈر فی الحال صرف افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے کھولا گیا ہے۔ جبکہ تجارت اور عام آمد و رفت بدستور معطل ہے۔ جس سے معمول کی سرگرمیاں بحال نہیں ہو سکی ہیں۔