پاکستان میں فتنۃ الہندستان کی نئی دہشت گردی شروع ہونے کا خدشہ ہے۔بھارت نے ’’ تیکنیکی مشن ‘‘ کے نام پر کابل کے اپنے سفارت خانے میں ’’ را‘‘ اہل کار ایک بار پھر تعینات کردیئے، اور انہیں’’ ٹاسک‘‘ سونپنے پر کام جاری ہے۔
پاکستان کے خلاف شرانگیزی اور دہشت گردی کا نیامنصوبہ بروئے کار لانے کے لیے بھارتی ’’ را‘‘ کو افغانستان میں سفارتی لبادہ پہنادیاگیاہے۔گذشتہ روز ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رندھیر جیسوال نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ نئی دہلی جائزہ لے رہا ہے کہ کس طرح ۔کابل میں اپنے سفارت خانے کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائے، نظرثانی مکمل ہونے کے بعد سفارت خانہ افغانستان میں اپنا باقاعدہ کام دوبارہ شروع کر دے گا۔
واضح رہے کہ حامد کرزئی اور اشرف غنی کے دور میں ہرات، جلال آباد، قندھار اور دیگرکئی شہروں میں قائم قونصلیٹ دراصل بھارتی خفیہ ادارہ’’ را‘‘ چلاتارہا۔یہ تمام قونصل خانے جاسوسی کا نیٹ ورک تھے۔
2021 میں امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا اور اقتدار پرطالبان کا قبضہ ہونے کے بعد بھارت نے کابل سمیت ہرجگہ اپنا سفارت خانہ بندکردیاتھا۔اس دوران بھارتی سفارت خانوں خصوصاً کابل سے عملے کو طالبان کی سیکیورٹی میں بحفاظت نکال کر ہوائی اڈے تک پہنچایاگیاتھا۔
جون 2021 میں اس وقت کے پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھاکہ بھارت نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان میں تخریب کاری کے لیے استعمال کیا ہے۔ افغان ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کابل کی سرزمین کو پاکستان میں شر انگیزی کے لیے استعمال کرنے پر سخت تکلیف ہوتی ہے۔
گذشتہ ماہ افغان وزیرخارجہ امیر متقی نے بھارت کا 6روزہ دورہ کیا جس کے دوران فریقین کی طرف سے دوطرفہ سفارتی سرگرمیاں بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کابل میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا ۔ وزارت خارجہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ افغان وزیر خارجہ کے حالیہ دورے کے دوران اعلان کردہ فیصلے کے پیش نظر حکومت کابل میں بھارت کے تیکنیکی مشن کو فوری طور پر افغانستان میں سفارت خانے کی حیثیت میں بحال کر رہی ہے۔
اس حوالے سے نئ دہلی کا کہناہے کہ کابل میں تیکنیکی مشن کو اپ گریڈ کرکےسے سفارت خانہ کی سطح تک بڑھادیاگیاہے۔ترجمان وزارت خارجہ کے مطابقسفارت خانے کے کاموں، ذمہ داریوں ،صلاحیت اور عملے کو بڑھانے کے طریقے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
افغانستان میں سیاسی ماہرین اس معاملے پر خبردار کررہے ہیں کہ پاک،بھارت کشیدگی کو دیکھتے ہوئے افغانستان کوغیر جانب دارانہ پالیسی قائم رکھنی چاہیے۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان بھی بھارت میں سرکاری طورپر سفارت کار بھیج رہاہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos