اسلام آباد میں منگل کی دوپہر ساڑھے بارہ بجے اسلام آباد کچہری کے پارکنگ ایریا میں زوردار دھماکا ہوا۔ حکام کے مطابق یہ مشتبہ خودکش حملہ تھا جس میں 12 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکہ خودکش ہونے اور 12افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
سیکٹر جی 11 میں اس دھماکے کے بعد ایک کار میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ قریب کھڑی دیگر گاڑیاں بھی جل گئیں۔
ابتدائی اطلاعات میں پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکہ گاڑی کا سلینڈر پھٹنے سے ہوا جس سے کچھ لوگ زخمی ہوئے۔
تاہم بعد ازاں حکام نے بتایا کہ یہ خودکش حملہ تھا، بمبار نے گاڑی لے کر احاطہ عدالت کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی اور ناکام ہونے پر اسے دھماکے سے اڑا دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق کچھ پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حملہ آور موٹرسائیکل پر تھا اور اس نے موٹرسائیکل سے اتر کر کچہری کے اندر جانے کی کوشش کی۔
محسن نقوی نے صھافیوں کو بتایا کہ دن 12 بجکر 39 منٹ پر دھماکہ ہوا، خودکش حملہ آور کچہری کے اندر جانے کی کوشش میں تھا، موقع نہ ملنے پر اس نے پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا۔
پولیس کے مطابق مشتبہ بمبار کا سر مل گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بمبار کے کچھ اعضا کچہری کے احاطے کے اندر گرے۔
جائے وقوعہ کے مناظر میں ایک گاڑی کو شعلوں میں لپٹا دیکھا جا سکتا ہے۔ دھویں کے بادل دور تک دکھائی دے رہے تھے۔
دھماکے میں تباہ ہونے والی گاڑی سے چند گز کے فاصلے پر کھڑے افراد بھی متاثر ہوئے، زخمیوں میں وکلا اور چار پولیس اہلکار شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جن میں ایک گاڑی پولیس کی تھی اور 2 پرائیویٹ گاڑیاں ہیں۔
واقعے کے بعد امدادی اداروں کی ایمبولینسیں فوری طور پر پہنچ گئیں اور زخمیوں و لاشوں کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ دھماکہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب کیڈٹ کالج وانا میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن چل رہا تھا۔ دہشت گرد وں نے پیر کے روز ایک گاڑی کیڈٹ کالج کے گیٹ سے ٹکرا دی تھی۔ اہلکاروں نے دو دہشت گردوں کو موقع پر ہلاک کردیا تاہم تین اندر داخل ہوگئے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد افغانستان سے ہدایات لے رہے تھے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد کے دھماکے کو کابل کا پاکستان کیلئے پیغام قرار دیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos