اسلام آباد: منگل کو جی الیون کچہری میں ہونے والے خودکش حملے میں جاں بحق 7 افراد کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کر دیا گیا اور انہیں ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔ اس میں وکیل زبیر اسلم گھمن کی میت بھی شامل ہے۔
پمز اسپتال کے مطابق دھماکے میں 10 شہداء کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ 2 کی شناخت ابھی باقی ہے۔ اسپتال میں لائے گئے 36 زخمیوں میں سے 18 کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، اور 14 کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ تاہم 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد اسلام آباد کچہری اور ریڈ زون میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ اور اس کے اطراف میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے مرکزی گیٹ پر رک کر سیکیورٹی کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ ہائیکورٹ کے دوسرے گیٹ پر بھی پولیس کی گاڑی تعینات کی جائے۔ ہائیکورٹ کے باہر کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو کھڑے ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ خبر کاپی رائٹ فری ہے اور آزادانہ استعمال کے لیے دستیاب ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos