قومی اسمبلی کل تینوں افواج کے نئے ضابطے کی منظوری دے گی

اسلام آباد: قومی اسمبلی کل (جمعہ) تینوں مسلح افواج کے لیے نئے قواعد و ضوابط سے متعلق قانون سازی پر بحث اور منظوری دے گی۔ یہ قانون سازی حالیہ 27 ویں آئینی ترمیم کے مطابق ہوگی۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق ترمیم شدہ آئین میں وزیرِاعظم، چیف آف آرمی اسٹاف (بطور چیف آف ڈیفنس فورسز) کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کا تقرر کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر 2025 سے ختم کر دیا جائے گا، اور اعلیٰ فوجی عہدوں پر تقرر وزیراعظم کی سفارش کے مطابق ہوگا۔

ذرائع کے مطابق جن افسران کو فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ائیر فورس یا ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدے پر ترقی دی جائے گی، وہ اپنی وردی، مراعات اور مرتبہ تاحیات برقرار رکھیں گے، اور آئندہ ذمہ داریاں وفاقی حکومت طے کرے گی۔ ان عہدوں کو آئینی تحفظ حاصل ہوگا اور انہیں صرف آرٹیکل 47 کے طریقہ کار کے مطابق ہٹایا جا سکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاک فضائیہ کے موجودہ سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی خدمات کے اعتراف میں انہیں مزید 5 سال کے لیے دوبارہ تعینات کیا جائے گا اور نئی مدت مارچ اگلے سال سے شروع ہوگی۔ ان کے قیادت کے اعتراف میں بھارت کے ساتھ مئی 2025 کی جنگ کے بعد انہیں مارشل آف دی ایئر فورس (MAF) کا اعزازی درجہ دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

اسی دوران پاک فوج میں دو مزید فور اسٹار جنرلز کی تقرری متوقع ہے، جن میں ایک وائس چیف آف آرمی اسٹاف اور دوسرا کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کے عہدے پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ماتحت کام کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔