اوون بینیٹ جونز

بشریٰ بی بی پر انکشافات کرنیوالے برطانوی صحافی اوین بینٹ جونز کون ہیں؟

بشریٰ بی بی کے حوالے سے انکشافات کرنے والے برطانوی صحافی اور مصنف اوین بینٹ جونز (Owen Bennett-Jones) کا شمار ان صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے پاکستان کے سیاسی اور سماجی معاملات پر گہری نظر رکھی ہے۔ وہ ایک طویل عرصے تک بی بی سی کے نمائندے کی حیثیت سے پاکستان میں مقیم رہے اور یہاں کے اہم واقعات کو قریب سے دیکھا۔ انہوں ںے ایم کیو ایم کیلئے بھارتی فنڈنگ پر بھی بڑے انکشافات کیے تھے۔

اب ایک بار پھر وہ اس وقت خبروں میں آئے ہیں جب ان کا لکھا ہوا ایک مضمون برطانوی جریدے دی اکنامسٹ (The Economist) میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے حوالے سے شائع ہوا ہے۔

بشریٰ بی بی کے حوالے سے انکشافات

اوین بینٹ جونز نے دی اکنامسٹ میں ایک مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے بشریٰ بی بی کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے دورِ حکومت میں اثر و رسوخ کے بارے میں دعوے کیے ہیں۔

اثر و رسوخ کے دعوے: رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے دور میں بشریٰ بی بی اہم حکومتی فیصلوں اور تقرریوں پر اثرانداز ہوتی رہیں۔

روحانی رہنمائی اور حکومت: رپورٹ میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ ان کی روحانی رہنمائی اور مشورے بعض اوقات منطقی اور عقلی فیصلہ سازی پر حاوی ہو جاتے تھے۔

اہم معاملات میں شمولیت: یہ بھی کہا گیا کہ وہ حکومتی روزمرہ کے امور اور اہم تقرریوں میں شامل رہتی تھیں، اور یہاں تک کہ عمران خان کے قریبی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کی منظوری کے بغیر کسی سرکاری دورے پر سفر بھی نہیں کرتے تھے۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حوالے سے رپورٹنگ

اوین بینٹ جونز نے ماضی میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی اور قائد الطاف حسین اور ان کی پارٹی کے حوالے سے بھی نہایت اہم رپورٹنگ کی ہے۔

گارڈین میں مضمون (2013): جولائی 2013 میں انہوں نے دی گارڈین (The Guardian) میں الطاف حسین سے متعلق ایک تفصیلی مضمون لکھا جس کا عنوان تھا: "Altaf Hussain, the notorious MQM leader who swapped Pakistan for London” (الطاف حسین، ایم کیو ایم کے بدنام زمانہ قائد جو پاکستان کو لندن کے لیے چھوڑ گئے۔) اس مضمون میں انہوں نے الطاف حسین کے برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی کے دوران پاکستان میں ان کی پارٹی کی طاقتور اور متنازع سیاست اور کراچی میں مبینہ تشدد اور جرائم میں ان کے کردار کو اجاگر کیا۔

بی بی سی رپورٹ (2015): جون 2015 میں بی بی سی کے لیے ان کی ایک رپورٹ "Pakistan’s MQM ‘received Indian funding'” (پاکستان کی ایم کیو ایم کو ‘بھارتی فنڈنگ’ ملتی رہی) نے پاکستانی میڈیا اور سیاست میں ایک طوفان برپا کر دیا تھا۔ اس رپورٹ میں "ایک با اختیار پاکستانی ذریعہ” کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے حکام نے برطانوی حکام کو بتایا تھا کہ انہیں بھارتی حکومت کی جانب سے فنڈز موصول ہوئے تھے۔ یہ الزامات ایم کیو ایم کے لندن دفاتر اور الطاف حسین کی رہائش گاہ سے مبینہ منی لانڈرنگ اور اسلحے کی فہرست سے متعلق تحقیقات کے دوران سامنے آئے تھے۔ ایم کیو ایم نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

تشدد آمیز تنظیم کے فیصلے: ان کی رپورٹنگ میں برطانوی عدالتوں کے وہ فیصلے بھی شامل تھے جہاں ججوں نے تسلیم کیا تھا کہ ایم کیو ایم ایک تشدد پسند تنظیم ہے، اور یہ کہ اس نے کراچی میں "200 سے زیادہ پولیس افسران کو ہلاک کیا جو ان کے خلاف کھڑے ہوئے تھے۔”

پاکستان کے حوالے سے دیگر رپورٹنگ اور تحریریں

بطور ایک تجربہ کار صحافی اور تجزیہ نگار، اوین بینٹ جونز نے پاکستان پر وسیع پیمانے پر رپورٹنگ اور تحریریں لکھی ہیں۔

کتاب ‘Pakistan: Eye of the Storm’: ان کی سب سے مشہور کتاب "Pakistan: Eye of the Storm” ہے، جو 2002 میں پہلی بار شائع ہوئی اور اس کے کئی تازہ ایڈیشن منظر عام پر آ چکے ہیں۔ اس کتاب میں 1947 میں پاکستان کے قیام سے لے کر جدید دور تک کی تاریخ کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس کے سیاسی عدم استحکام، معاشی مسائل، اور اسلامی حلقوں کی آواز پر گہرائی سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ انہوں نے جنرل پرویز مشرف کے دور اور اس کے بعد کے اہم واقعات، جیسے طالبان بغاوت، بے نظیر بھٹو کی واپسی اور قتل کو بھی اپنی کتاب میں شامل کیا۔

کتاب ‘The Bhutto Dynasty’: ان کی ایک اور قابل ذکر کتاب "The Bhutto Dynasty: The Struggle for Power in Pakistan” ہے جو بھٹو خاندان کے اثر و رسوخ اور پاکستان کی سیاست میں ان کے کردار پر روشنی ڈالتی ہے۔

بی بی سی کے نمائندے: وہ 1998 سے 2001 کے درمیان بی بی سی کے پاکستان میں نمائندے رہے اور انہوں نے فوجی بغاوت سمیت کئی اہم واقعات کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا۔

تحقیقاتی پوڈ کاسٹ: انہوں نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی اندرونی کہانی پر مبنی ایک ایوارڈ یافتہ تحقیقاتی پوڈکاسٹ "The Assassination” اور 1981 میں پی آئی اے کی پرواز کے اغوا سے متعلق پوڈ کاسٹ "The Hijack” بھی بنایا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔