راولپنڈی میں سرد موسم کے اثرات تیزی سے سامنے آرہے ہیں، جہاں درجہ حرارت میں نمایاں کمی کے باعث ڈینگی بخار کے پھیلاؤ میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، موسمِ سرما کے نتیجے میں ڈینگی کے کیسز میں واضـح گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف 10 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اور مختلف ہسپتالوں میں زیرِ علاج مریضوں کی تعداد بھی کم ہو کر 10 سے 12 کے درمیان رہ گئی ہے۔
ڈینگی کی کمی کی سائنسی وجہ
ڈینگی کے کیسز میں کمی کی بنیادی وجہ ڈینگی مچھر (Aedes aegypti) کی زندگی پر درجہ حرارت کا اثر ہے۔ ماہرین کے مطابق:
مچھر کی سرگرمی اور افزائش: ڈینگی مچھر گرم اور مرطوب موسم میں تیزی سے افزائش نسل کرتے ہیں۔ ان کی زیادہ تر سرگرمی 16 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر ہوتی ہے۔
انڈوں کی نشوونما: ٹھنڈے ماحول میں، مچھر کے انڈوں اور لاروا کی نشوونما کا عمل سست پڑ جاتا ہے یا مکمل طور پر رک جاتا ہے۔
وائرس کی نقل و حرکت: ڈینگی وائرس کو بھی مچھر کے جسم کے اندر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے اور مکمل طور پر متعدی ہونے کے لیے ایک خاص حدت درکار ہوتی ہے۔ سردی اس وائرل نقل و حرکت کو محدود کر دیتی ہے۔
مچھر کی اوسط عمر: سرد موسم میں ڈینگی مچھر کی اوسط عمر کم ہو جاتی ہے، جس سے اس کا انسانوں کو کاٹنے اور بیماری پھیلانے کا وقت کم ہو جاتا ہے۔
اس طرح، درجہ حرارت میں کمی مچھر کی افزائش، سرگرمی، اور وائرس کی منتقلی کی صلاحیت کو براہ راست متاثر کرتی ہے، جس سے ڈینگی کے کیسز میں نمایاں کمی آتی ہے۔
مہم کی تفصیلات اور ڈینگی پر کنٹرول
ڈی ایچ او ہیلتھ راولپنڈی، ڈاکٹر جواد، نے تصدیق کی کہ ضلع بھر میں اس سیزن کے دوران اب تک ڈینگی کے کل 1548 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔ تاہم، انہوں نے خوشخبری دی کہ رواں سیزن میں ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔
اس دوران 1361 ٹیموں نے ڈینگی سرویلنس کا کام جاری رکھا۔ 66 لاکھ 15 ہزار سے زائد گھروں کی چیکنگ مکمل کی گئی۔ جب کہ 2 لاکھ 43 ہزار سے زائد ڈینگی لاروا برآمد ہوا اور 2 لاکھ 14 ہزار سے زائد ہاٹ سپاٹس کی نشاندہی کی گئی۔
سخت اقدامات اور جرمانے
ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کیں۔ سی او ہیلتھ ڈاکٹر احسان غنی نے بتایا کہ خلاف ورزیوں پر 4,852 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 1,945 عمارتیں سیل کی گئیں، اور 3,767 چالان جاری کیے گئے۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں 1 کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے وصول کیے گئے۔
محکمہ صحت نے آخر میں شہریوں کو خبردار کیا کہ اگرچہ درجہ حرارت میں مزید کمی کے ساتھ ڈینگی کی سرگرمیاں مکمل طور پر ختم ہونے کی امید ہے، لیکن پھر بھی احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنا ضروری ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos