کابل نے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کی خواہش کا اظہارکردیا۔
امارت اسلامی افغانستان میں وزیر اعظم کے دفتر کے انتظامی نائب عبدالسلام حنفی نے سرمایہ کاری کی پالیسی پر افغانستان اکیڈمی آف سائنسز کے زیر اہتمام ایک سائنسی اور تحقیقی سیمینار میں کہا کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان مسائل کو منطقی اور باہمی احترام پر مبنی منصوبے کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
حنفی کا کہناتھاہم چاہتے ہیں مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ جنگ سے کسی کوفائدہ نہیں ہوتا۔ تمام معاملات کو باہمی احترام کی بنیاد پر معقول اور منطقی منصوبہ بندی کے ذریعے طے کیا جانا چاہیے، تاکہ دونوں ملک امن و سلامتی کے ساتھ ساتھ رہ سکیں۔
حنفی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنگ کسی ملک کے مفاد میں نہیں تاہم انہوں نے کہا کہ اگر جارحیت ہوتی ہے تو افغانستان کی خودمختاری کا دفاع کرنا امارت اسلامیہ کا جائز حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا:کہ ہم نے نہ کسی پر حملہ کیا ہے اور نہ آئندہ ایسا کریں گے، لیکن اگر کوئی آکر جارحیت کرتا ہے تو اپنا دفاع ہمارا جائز حق ہے، ورنہ ہم کسی کے خلاف جنگ نہیں کریں گے۔
دریں اثناروس نے پاکستان، بھارت اور پاکستان، افغانستان کے تنازعات میں ثالثی کی پیشکش کر دی ۔ یہ اعلان روس کے سفیر البرٹ پی خوریف نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
قبل ازیں روس نے وزارت خارجہ کی سطح پر بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی پیشکش کی تھی۔گذشتہ دنوں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا کہ خطے میں استحکام روس اور عالمی برادری کی ترجیح ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos