روسی فوج نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کرکے جنگ چھیڑدی تھی لیکن یہ لڑائی تین سال تک غیر متوقع مزاحمت سے ماسکوسمیت پوری دنیاکو حیران کرتی رہی۔
رواں سال، یکم جون 2025 کو یوکرینی فوج نے ’’ آپریشن سپائیڈرویب‘‘ کے نام سے ایک تباہ کن جنگی کارروائی کرتے ہوئے متعدد روسی فضائی اڈوں پر ایک بڑاڈرون حملہ کیا۔
اس آپریشن میں 40 سے زائد روسی بمبار طیاروں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا۔عالمی میڈانے روس، یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے اس حملے کو ’خطرناک‘ اور ’شدید‘ قرار دیا۔
ذرائع کا دعویٰ تھا کہ یہ حملے ڈیڑھ سال کی منصوبہ بندی کے بعد کیے گئے ہیں۔اس حملے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرون حملوں کے بعد آگ کے شعلوں نے روسی جنگی طیاروں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔
ان ڈرونز کو لکڑی کے موبائل کیبنز میں چھپایا گیا تھا جن کی چھتیں آٹومیٹک ہوتی ہیں اور انھیں فاصلے سے کھولا جا سکتا ہے۔ یہ کیبنز اُن ٹرکوں پر رکھے گئے تھے جنھیں روسی فضائی اڈوں کے قریب پہنچایا گیا اور پھر مناسب وقت پر حملہ کیا گیا۔یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو کے ذرائع نے بتایا کہ یوکرینی ڈرون حملے میں چار روسی فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس میں سے دو روسی فضائی اڈے یوکرین کی سرحد سے ہزاروں میل دور روس کے اندر واقع ہیں۔
ایس بی یو ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں جن روسی طیاروں کو نشانہ بنایا گیا ان میں Tu-95 اور Tu-22M3 جیسے سٹریٹیجک نیوکلیئر بمبار طیارے، اور A-50 ابتدائی وارننگ والے جنگی طیارے شامل تھے۔
روسی فضائیہ کے خلاف اس بڑی کارروائی سے جنگ میں یوکرین کاپلڑابھاری لگنے لگا ۔تاہم، آپریشن سپائیڈرویب کے بعد6 مہینوں سے کم وقت میں ماسکوکے ایک اعلیٰ خفیہ یونٹ نے یوکرین کے ساتھ ڈرون جنگ کے اس منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وہ منظرنامہ جو یوکرائنیوں کے حق میں تھا اسے،روسی ایلیٹ ڈرون یونٹ نے خطرے میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس یونٹ کو روبیکون کے نام سے جانا جاتا ہے اور گزشتہ سال جون میں اس کی شروعات ہوئی تھیں۔سرکاری روسی میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی ویڈیو کے مطابق، بیلوسوف نے اکتوبر 2024 میں اپنے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور اسے ڈرونز کی ایک رینج تیار ہوتی دکھائی گئی۔
یوکرین جنگ کے ابتدائی تین سال میں روسی فوجیں ہرقسم کے ڈرونزسے لیس نہیں تھیں لیکن پھر نئی یونٹ روبیکون قائم ہوئی اور آہستہ آہستہ روسی فوج محاذجنگ کے آسمانوں میں صورت حال بدلنے میں کامیاب ہوگئیں۔
روبیکون صرف ڈرونز کو ڈیزائن اور تعینات کرنے کا سیٹ اپ نہیں ، یہ جدید روبوٹک سسٹمز اور اے آئی بھی تیار کرتی اور جانچتی ہے۔اس نے فائبر آپٹک ڈرون کے استعمال کا آغاز کیا، جس نے میدان جنگ پر نمایاں اثرات مرتب کیے ہیں۔ یہ فائبر آپٹک کیبل کے ذریعے کنٹرول کیے جاتے ہیں، جو حقیقی وقت میں ایک محفوظ ویڈیو فیڈ فراہم کرتے ہیں اور انہیں جام نہیں کیا جا سکتا۔
یہ دوسرے یونٹوں کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتا ہے۔کارنیگی اینڈومنٹ کے ایک سینئر فیلو مائیکل کوفمین کے مطابق روبیکون کی تشکیل یوکرائنی ڈرون آپریٹرز کے لیے ایک اہم مسئلہ بنی ہوئی ہے، اس لیے کہ وہ دوسرے روسی ڈرون یونٹوں کو تربیت بھی دیتے ہیں۔
روبیکن فعال ہونے کے چند مہینوں میں،اس کے یونٹس ڈرونز کی نئی نسل کے ساتھ دشمن کی اگلی صفوں میں آگ لگا رہے تھے، اور یوکرائنی افواج کی صفیں الٹ رہے تھے۔ان کی پہلی معلوم کارروائی روس کے اندر تھی۔گزشتہ موسم گرما میں یوکرینی افواج نے کرسک میں داخل ہو کر اس کا ایک حصہ قبضے میں لیا تو فضائوں میں روبیکن ظاہر ہوئے ،جس کے فوراً بعد، یوکرینی فوج کی سپلائی لائنیں تقریباً مکمل طور پر منقطع ہو چکی تھیں۔
یوکرین کی افواج اس سال کے شروع میں اس علاقے سے پیچھے ہٹ گئیں۔ بعد میں، دو کمانڈروں نے بتایا کہ ایک اچھی تربیت یافتہ روسی یونٹ نے اچانک جنگ کو تبدیل کر دیا، یوکرائنی لاجسٹکس اور ڈرون آپریٹرز کا شکار کیا۔ اس وقت، انہیں معلوم نہیں تھا کہ روبیکون کو تعینات کیا گیا ہے۔
اگست میں، یوکرین کی 93 ویں بریگیڈ بٹالین کے کمانڈر نے بتایا کہ Rubicon یونٹوں کو روسی بریگیڈ کے ساتھ ڈونیٹسک کے علاقے Kostiantynivka میں لایا گیا
ایک ہفتے کے اندر،بٹالین اپنی زیادہ تر گاڑیاں، ڈرون لانچ سائٹس، اینٹینا، اور مواصلاتی آلات کھوچکی تھی۔
ویسے تو جنگ کے آغاز سے ہی روسی یوکرین کے ڈرون آپریٹرز کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے آرہے ہیں لیکن روبیکون یونٹ اسے ایک نئی سطح پر لےگئی ہے۔یوکرین کی فوج کا ہر ہیڈکوارٹر اب روسی ڈرونز بچنے کے لیے گہرا زیر زمین دفن ہے،توپیں ،بکتربندگاڑیاں سب کچھ۔
آج یہ ڈرون فتح کے معمار ہیں، جدید میدانِ جنگ کو تشکیل دے رہے ہیں۔، روسی ٹیلی گرام چینل لوسٹ آرمر نے پوکروسک علاقے میں تباہ شدہ یوکرینی بکتر بند کی تقریباً پانچ منٹ کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا۔
یوکرین کے الیکٹرانک جنگی ماہر سرہی بیسکرسٹنوف کہتے ہیںکہ انہوں نے ہمارے تمام اہم UAVs کو بطور ٹرافی حاصل کر لیا۔
امریکی میڈیا کا کہناہے کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں، روسی افواج کی حکمت عملی، ناقص جنگی سازوسامان اور قیادت پر اکثر مغرب میں طنز کیا جاتا تھا،اب وہ بدل گیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos