پشاور حملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل دہشتگرد پریڈکو نشانہ بنانا چاہتےتھے

پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ ناکام بنا دیا گیا، تینوں دہشتگرد مارے گئے جبکہ ایف سی کے تین اہلکار شہید ہو گئے، تحقیقات کے مطابق حملہ آور پریڈ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکش حملہ آور نے صدر کی جانب سے داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی ہائی الرٹ اور بیریئرز کی وجہ سے آگے نہ جا سکا۔ پہلا دھماکا صبح 8 بج کر 11 منٹ پر ہوا۔ حکام کا کہنا ہے کہ پہلے حملہ آور کے بعد دوسرے بمبار نے اندر گھسنے کی کوشش کی لیکن جوانوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے بھی ہلاک کر دیا۔

ذرائع کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایف سی ہیڈکوارٹر میں پریڈ جاری تھی جس میں 450 اہلکار موجود تھے۔ تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ تینوں دہشتگرد پیدل آئے اور خودکش جیکٹس کے علاوہ اسلحہ بھی ساتھ لائے۔ ان کا واضح ہدف پریڈ میں شریک اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا۔

پولیس رپورٹ کے مطابق پہلا حملہ آور چادر اوڑھے مرکزی گیٹ تک پہنچا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے تین اہلکار موقع پر شہید ہو گئے۔ دھماکے کے بعد باقی دو حملہ آور سائیڈ گیٹ سے داخل ہوئے، موٹرسائیکل اسٹینڈ تک پہنچے اور فائرنگ کی تاہم جوابی کارروائی میں مارے گئے۔ دونوں دہشتگردوں کو مرکزی گیٹ کے 30 سے 40 میٹر کے اندر ہی ہلاک کر دیا گیا۔

تحقیقات میں مزید بتایا گیا ہے کہ دہشتگردوں کا منصوبہ اندر موجود اہلکاروں کو یرغمال بنانا تھا کیونکہ ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ افسران اور بڑی نفری موجود تھی۔ تاہم سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرکے صورتحال پر قابو پا لیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکا مرکزی دروازے پر 8 بج کر 11 منٹ پر ہوا جس کے فوراً بعد بھگدڑ مچ گئی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام حملہ ناکام بنا دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔