سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔بلوچستان کے علاقے نصیرآباد ضلع کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں صدر تھانہ کی حدود میں ریلوے ٹریک کے قریب سے سکیورٹی فورسز نے ساڑھے تین کلوگرام سے زائد بارودی مواد برآمد کر لیا جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کامیابی سے ناکارہ بنا دیا۔
پولیس اور ریلوے حکام کے مطابق بروقت کارروائی سے مسافر ٹرین سمیت کئی انسانی جانیں اور قیمتی املاک ایک بڑے سانحے سے بچ گئیں۔ ذرائع کے مطابق رواں صبح ریلوے ٹریک کے قریب مشکوک سرگرمی کی اطلاع ملتے ہی صدر پولیس اور ریلوے پولیس کی مشترکہ ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں۔
تلاشی کے دوران ٹریک کے ساتھ لگے کچے راستے میں پلاسٹک کی تھیلی میں چھپایا گیا طاقتور بارودی مواد برآمد ہوا جو ریموٹ کنٹرول یا ٹائمر کے ذریعے دھماکہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا جس نے انتہائی احتیاط سے ساڑھے تین کلو سے زائد دھماکہ خیز مواد کو ڈیفیوز کر کے ناکارہ بنا دیا۔
بارودی مواد کی برآمدگی کے کچھ دیر بعد پشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس ٹرین کو اسی ٹریک سے گزرنا تھا ۔
حکام کے مطابق اگر یہ دھماکہ ہو جاتا تو نہ صرف مسافروں کی ایک بڑی تعداد جاں بحق و زخمی ہو سکتی تھی بلکہ ریلوے کا قیمتی انفراسٹرکچر بھی شدید نقصان سے دوچار ہو جاتا۔
ڈی پی او نصیرآباد نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی چوکنا رہنمائی اور مقامی افراد کی بروقت اطلاع کی بدولت ایک بہت بڑا سانحہ ٹل گیا۔
اسی ٹرین پربھارت کے پراکسی دہشت گردوں کی فائرنگ کی بھی اطلاع ہے۔
پراکسی دہشتگردوں نے مچھ اور آب گم ریلوے اسٹیشن کے درمیان جعفر ایکسپریس پرچھپ کر فائرنگ کی۔فائرنگ سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ریلوے حکام نے بعد میں تصدیق کی کہ صحرائی علاقہ میں جعفر ایکسپریس پر فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سیکورٹی کلیرنس کے بعد ٹرین کو آگے روانہ کر دیا گیا۔جعفر ایکسپریس فائرنگ کے بعد معمول کے مطابق منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ٹرین کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos