سکرین گریب

پنجاب پولیس کی ذہنی ونفسیاتی صحت کے معائنے کا حکم

پنجاب پولیس میں تمام رینکس کے لیے ذہنی ونفسیاتی صحت کی جانچ کا پروگرام شروع کردیاگیاہے۔15دسمبر تک اسکریننگ رپورٹس مانگ لی گئیں۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اسٹیبلشمنٹ پنجابI کی طرف سے’’تمام کیڈرز کے لیے نفسیاتی پروفائلنگ‘‘ کے عنوان سے جاری سرکلر کے مطابق، پولیس افسران اور فرنٹ لائن اہلکار زیادہ دباؤ والے ماحول کا سامنا کر رہے ہیں، جس میں ڈیوٹی کے طویل اوقات اور پولیس مقابلے شامل ہیں۔ اس طرح کے حالات جاری رہنے سے شیزوفرینیا، ڈپریشن، بائی پولر ڈس آرڈر اور دیگر دماغی امراض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ صورت حال کے تناظرمنظم اسکریننگ مہم کا اعلان کیا ہے جس میں کانسٹیبل سے لے کر سینئر افسران تک تمام رینکس کا احاطہ کیا جائے گا۔

نئی پالیسی کے تحت تمام اضلاع اور یونٹس میں اسکریننگ لازمی ہوگی۔ سینئر افسران انسپکٹرز، سب انسپکٹرز، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس آف پولیس، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، ڈی آئی جیز اور دیگر اعلیٰ کیڈرز کی تشخیص کی نگرانی کریں گے۔

یونٹ کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اہلکاروں کےانفرادی انٹرویو بھی کریں اور دماغی صحت کی تشویش کی کسی بھی علامت کوریکارڈ پرلائیں۔

جن کیسز میں مزید جانچ کی ضرورت ہو وہ ضلعی ہسپتالوں کے ماہر نفسیات کے پاس بھیجے جائیں گے۔ ضلعی پولیس سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سے رابطہ کریں تاکہ تشخیص اور کلینیکل فالو اپ کو یقینی بنایا جا سکے۔

سرکلر میں زور دیا گیا ہے کہ تمام اسکریننگ رپورٹس کو سختی سے خفیہ رکھا جائے گا اور صرف پیشہ ورانہ ترقی اور تنظیمی بہتری کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ پنجاب بھر سے جامع رپورٹس 15 دسمبر تک سنٹرل پولیس آفس میں جمع کرانا ضروری ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔