پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اقلیتی حقوق کمیشن بل 2025 پیش، اپوزیشن کا احتجاج

اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی کمیشن برائے حقوق اقلیتاں بل 2025 منظوری کے لیے پیش کیا گیا، جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہو رہا ہے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں اور غیر مسلموں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنایا گیا ہے۔ اپوزیشن نے بل کے بعض نکات پر اعتراضات کیے، جبکہ کچھ اراکین نے واک آؤٹ کیا۔

اجلاس کے ایجنڈے میں اقلیتی حقوق کمیشن کے علاوہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین ترمیمی بل 2025، حیاتیاتی و زہریلے ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق کنونشن، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023، نیشنل یونیورسٹی برائے سیکیورٹی سائنسز اسلام آباد بل 2023، اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023 اور گھرکی انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025 شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں صحافیوں اور میڈیا ورکز کے تحفظ کا بل اور پاکستان اینیمل کونسل کا بل بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

اس اجلاس کو موجودہ حالات میں اہم قرار دیا جا رہا ہے اور اس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی خطاب کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔