ٹراپیکل طوفانوں اور شدید بارشوں سے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں جانی نقصانات 1250 کی نئی حد پارکرگئے ہیں۔ یہ اموات صرف تین ملکوں انڈونیشیا، سری لنکا اور تھائی لینڈ میں ہوئیں۔ بہت سے لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔اموات مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
موسمیاتی ماہرین کے مطابق یہ تباہی 2 سائیکلون اور ایک ٹائفون سے ہوئی ،جس نے انڈونیشیاکو بری طرح متاثر کیا ۔ سماٹرا کے شہروں اور دیہات کو مٹی کے نیچے دب گئے ہیں جن کی بحالی کے لیے کوششیں ہفتوں تک جاری رہنے کی امید ہے۔غیر ملکی میڈیانے شمالی سماٹرا میں ہر جگہ لینڈسلائیڈنگ دیکھی۔
انڈونیشیامیں 700 سے زاد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔سری لنکامیں 410لوگ مارے گئے۔
مزید پڑھیں: سری لنکا میں پاک بحریہ کا ریسکیو مشن توجہ کا مرکزکیوں بنا؟
سینیار، ڈٹواہ اور کوٹو نام کے طوفانون شدید کے طور پر درجہ بندی نہیں کیا گیا البتہ ان سب نےبہت زیادہ بارش برسائی۔ یہ ماحول اور سمندر کی گرمی کی وجہ سے ہواہے ، جو ان بارش کے طوفانوں کو طاقت وربنا رہی ہے۔
یہ لا نینا رجحان ہے جس میں بحر الکاہل مشرق میں معمول سے زیادہ ٹھنڈا اور مغرب میں گرم ہو جاتا ہے، شدیدہوائیںزیادہ گرم پانی اور نمی کو ایشیا کی طرف دھکیلتی ہیں۔
تھائی لینڈ کے سونگخلا صوبے میں نقل و حمل اور تجارت کا مرکز، ہاٹ یائی کی گلیوں میں آٹھ فٹ تک سیلابی پانی آیا۔تھائی لینڈ میں 181 اموات میں سے زیادہ ترسونگخلامیں ہوئی ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos