بدعنوانی کے تاثر میں پولیس کامحکمہ سرفہرست،ٹینڈرز اورپروکیورمنٹ کادوسرانمبر

  1. رانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 66 فیصد پاکستانیوں نے بتایا ہے کہ انہیں گزشتہ 12 ماہ میں کسی سرکاری کام کے لیے کوئی رشوت نہیں دینی پڑی ، 60 فیصد شہریوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ حکومت نےمعیشت کو مستحکم کیا۔

یہ سروے 22 سے 29 ستمبر 2025 کے دوران کیا گیا۔ملک بھر سے 4000 افراد نے اس سروے میں حصہ لیا۔ یاد رہے، یہ سروے بدعنوانی کی اصل شرح نہیں ناپتا بلکہ بدعنوانی کے بارے میں عوامی تاثر کو ظاہر کرتا ہے۔

بدعنوانی کے تاثر میں پولیس سرفہرست ، ٹینڈر اور پروکیورمنٹ دوسرے، عدلیہ تیسرے، بجلی و توانائی چوتھے اور صحت کا شعبہ پانچویں نمبر پر ہے۔ادارہ جاتی سطح پر پولیس کے بارے میں عوامی رائے میں 6 فیصد مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔یہ بہتری قابلِ ذکر ہےکیونکہ اس بار 4000 افراد نے سروے میں حصہ لیا۔ یہ بہتری ادارہ جاتی اصلاحات کے تحت پولیس کے رویے اور سروس ڈلیوری میں بہتری کی عکاس ہے۔اس کے علاوہ تعلیم، زمین و جائیداد، لوکل گورنمنٹ اور ٹیکسیشن سے متعلق عوامی تاثر میں بھی بہتری آئی ہے۔ عوامی تاثر کے مطابق بد عنوانی کی بڑی وجوہات میں شفافیت کی کمی، معلومات تک محدود رسائی اور کرپشن کیسز کے فیصلوں میں تاخیر شامل ہیں۔ 59 فیصد شرکا کے مطابق صوبائی حکومتیں زیادہ بد عنوان ہیں۔

عوام کے مطابق کرپشن کے خاتمے کے اہم اقدامات میں احتساب مضبوط بنانا، صوابدیدی اختیارات محدود کرنا، حقِ معلومات کے قوانین کو مضبوط کرنا اور عوامی خدمات کو ڈیجیٹل بنانا شامل ہیں۔83 فیصد شرکا سیاسی جماعتوں کی بزنس فنڈنگ پر مکمل پابندی یا سخت ضابطوں کا نفاذچاہتے ہیں۔ 55 فی صد حکومتی اشتہارات سے سیاسی ناموں اور تصاویر کو ہٹانے کے حامی ہیں۔

رپورٹ کو ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین جسٹس (ر) ضیاء پرویز نے لکھاہے۔

شہریوں نے بہتر احتساب، اہلکاروں کے لیے محدود صوابدیدی اختیارات، اور معلومات تک کے مضبوط قوانین کی شدید خواہش کا اظہار کیا، جو اصلاحات کے نفاذ کے لیے ایک واضح روڈ میپ پیش کرتے ہیں۔

78 فیصد شہری چاہتے ہیں کہ انسداد بدعنوانی کے ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) زیادہ جوابدہ اور شفاف ہوں۔یہ سروے صحت کے شعبے کے لیے ایک مخصوص خاکہ پیش کرتا ہے، جس میں شہری فارماسیوٹیکل کمیشن پر سخت کنٹرول، ڈاکٹروں کے پرائیویٹ پریکٹسز کے لیے واضح قوانین، اور شکایات کے موثر میکانزم کی مدد سے مضبوط ریگولیٹرز کا مطالبہ کرتے ہیں۔

رپورٹ صحیح حالات میں انسداد بدعنوانی کی کوششوں میں شامل ہونے کے لیے عوامی آمادگی کو اجاگر کرتی ہے۔گر وِسل بلور کے تحفظات موجودہوں تو 42فیصد لوگوں کے مطابق وہ بدعنوانی کی اطلاع دینے میں محفوظ محسوس کریں گے ا، شہری واضح طور پر رپورٹنگ سسٹم میں گمنامی اور انعام کے طریقہ کار کی قدر کرتے ہیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔