عیسوی سال کے 365 دن اور 12 مہینے ہوتے ہیں، جن میں کچھ 30، کچھ 31، اور فروری 28 یا 29 دنوں کا مہینہ ہوتا ہے۔ ہر مہینے کے نام کے پیچھے ایک دلچسپ کہانی چھپی ہے:
- جنوری: رومی دیوتا جانس (Janus) کے نام پر۔ جانس کے دو سر تھے، ایک آگے اور ایک پیچھے دیکھتا تھا، اسی طرح انسان جنوری میں ماضی اور حال کا جائزہ لیتے ہیں۔ لفظ جنوری لاطینی "Janua” یعنی دروازہ سے نکلا۔
- فروری: سب سے چھوٹا مہینہ، 28 دن کا، اور ہر چوتھے سال 29 دن کا (لیپ سال)۔ لفظ فروری لاطینی "Februm” یعنی پاکیزگی سے نکلا۔
- مارچ: رومی دیوتا مارس (Mars) کے نام پر، جو طاقتور اور جنگ کا دیوتا تھا۔ مارچ 31 دنوں کا مہینہ ہے۔
- اپریل: لاطینی "Aprilis” سے نکلا، مطلب کھولنے والا۔ بہار کے موسم اور نئے پودوں کی نشوونما کے آغاز کا مہینہ۔
- مئی: رومی دیوی میا (Maia) کے نام پر، 30 دن کا مہینہ۔
- جون: رومی دیوی جونو (Juno) یا جونی لیس کے نام سے۔ 30 دن کا مہینہ۔
- جولائی: جولیس سیزر کے نام پر، 31 دن کا مہینہ۔
- اگست: رومی شہنشاہ آگسٹس (Augustus) کے نام پر، 31 دن کا مہینہ۔
- ستمبر: لاطینی "Sept” یعنی ساتواں مہینہ، 30 دن کا۔
- اکتوبر: لاطینی "Octo” یعنی آٹھواں مہینہ، 31 دن کا۔
- نومبر: لاطینی "Novem” یعنی نواں، 30 دن کا۔
- دسمبر: لاطینی "Decem” یعنی دسواں، 31 دن کا۔
یہ دلچسپ کہانیاں بتاتی ہیں کہ کس طرح رومی دیوتا، شہنشاہ، اور لاطینی الفاظ کے اثر سے آج کے مہینوں کے نام رکھے گئے۔ اگرچہ رومیوں نے عیسائیت اختیار کر لی، لیکن یہ مہینوں کے نام اب بھی ہمارے کیلنڈر میں زندہ ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos