پنجاب حکومت نے فروری میں بسنت منانے کی مشروط اجازت دی ہے جس کے ساتھ متعدد قواعد بھی جاری کیے گئے ہیں۔ تاہم یہ اعلان سامنے آنے کے بعد صارفین سوشل میڈیاپر اس حوالے سے مختلف تبصرے کرتے نظرآئے۔ ایک شہری نے لکھاکہ جو لاہور والے پولیس چالان سے بچ گئے تو ڈور چالان سے نہ بچ سکیں ۔پنجاب حکومت کا اعلان ۔
زیادہ ترلوگ جانی نقصانات کے خدشات کا اظہارکررہے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ فیصل آباد کے آصف کی موت اس کی ماں کے سوا سب بھول گئے۔پتنگ بازی کی اجازت پر ایک ردعمل یہ تھاکہ یعنی اس کا مطلب ہے یہ رمضان قسمت والوں کو نصیب ہو گا۔اللہ خیر کرے۔ایک اور صارف کا کہناہے کہ اگر اس میں کوئی جانی نقصان ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار بھی حکومت ہوگی کیونکہ اجازت بھی حکومت نے دی ہے۔
عوامی حلقوں کا کہناہے کہ طبقہ اشرافیہ کے لیے یہ شغل ہوگا اور غریبوں کے گلے کٹیں گے ۔اللہ نہ کرے لیکن بہت ساری اموات ہونے کا خدشہ ہے۔اس درمیان ایک مطالبہ یہ بھی سامنے آیاہے کہ موٹر سائیکل پر سیفٹی وائر گورنمنٹ لگوا کر دے ۔
ایس اوپیز : پتنگوں پر بھی بارکوڈ ہوگا
پنجاب میں بسنت کو محفوظ اور منظم بنانے کے لیے محکمہ داخلہ نے پتنگ اور ڈور تیار کرنے والوں، فروخت کنندگان اور کائیٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کی باضابطہ رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔
رجسٹریشن کا بنیادی دستاویز فارم ’’اے‘‘ ہوگا، رجسٹرڈ افراد کو سرکاری سرٹیفکیٹ فارم ’’بی‘‘ کے ساتھ جاری کیا جائے گا، کائیٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کے لیے فارم’’سی‘‘ اور فارم ’’ڈی‘‘مختص کیے گئے ہیں۔رجسٹرڈ ایسوسی ایشنز ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں بسنت کے انتظامات میں معاونت کریں گی تاکہ کسی بھی خطرناک یا ممنوع سرگرمی کو روکا جاسکے۔
ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کی رجسٹریشن منسوخ اور ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی ۔
کائٹ ایسوسی ایشنزاور دکان داروں کو کیوآر کوڈ دیا جائے گا،پتنگوں پر بھی بار کوڈ درج ہوگا۔اس طرح پتنگ اور ڈور کے بارے میں پتا چلایاجاسکے گاکہ وہ کہاں فروخت ہوئی۔
کائٹ فلائنگ آرڈی نینس 2025 کے مطابق بسنت کے دوران سب انسپکٹر بغیر وارنٹ گرفتاری کرسکے گا اور کسی بھی مقام پر اندر داخل ہوکر تلاشی لینے کا مجازہوگا۔ڈپٹی کمشنر مخصوص جگہ، وقت ،مخصوص دنوں اور غیر خطرناک مواد کے ساتھ بسنت منانے کی اجازت د ے سکتاہے۔
محکمہ داخلہ نے کہاہے کہ پتنگ اور ڈور کے سائز، میٹریل اور معیار کو شیڈول ون کے مطابق سختی سے نافذ کیا جائے گا۔غیر معیاری یا کیمیکل ڈور کی تیاری اور فروخت مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔
اس کے علاوہ ڈور کی تیاری لاہور میں مخصوص مقامات پر ہی کی جائے گی، اور ان مقامات کی باقاعدہ نگرانی بھی ہوگی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos