سوشل میڈیاپرگرین شرٹس بریگیڈکے ہاتھوں گوروآریہ کی درگت

فیلڈمارشل سیدعاصم منیر کے پے درپے ڈرادینے والے بیانات اورجارحانہ تیور نے بھارت میں خوف کا ماحول پیداکردیا۔آپریشن سندورکے سب سے زیادہ متاثرہ اور زخم خوردہ فریق سابق بھارتی میجر گوروآریہ نے پاکستان پرجگتیں شروع کردیں۔

گذشتہ روزاسلام آباد میں قومی علما مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس فورسز اور پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نےکہا تھاکہ دہشت گردی پاکستان کا نہیں بھارت کا وتیرا ہے، ہم دشمن کو چھپ کرنہیں للکار کر مارتے ہیں۔اس بیان سے ایک روزپہلے فیلڈمارشل نے کہا تھاکہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے ،اگلی بار جواب زیادہ سخت اور برق رفتار ہوگا۔

مئی 2025میں بھارتی جارحیت کا تباہ کن جواب دینے والی جنگی حکمت عملی کے خالق اور نگران کے یہ تیور دیکھ کر میجر گوروآریہ پٹری بدل کر سٹیج اداکاروں جیسی کامیڈی کرنے لگے۔ میجر نے ایکس اکائونٹ پرلکھا ہے کہ میں ہندوستان اور پاکستان دونوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔ دونوں ملکوں نے وہی کیا ہے جس میں وہ اچھے ہیں۔ مبارک ہو ۔مائیکروسافٹ کے ذریعے AI میں17 اعشاریہ 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے ہندوستان کو۔ یہ مائیکروسافٹ کی جانب سے 2024 میں3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے علاوہ ہے۔ پچھلے 12 مہینوں میں ہندوستان میں اس کمپنی کی کل سرمایہ کاری20 اعشاریہ 5 بلین ڈالر ہے۔ اور پاکستان کو آئی ایم ایف سے مزید1اعشارہ 5 بلین ڈالر کا قرضہ مل رہا ہے۔اب، آپ جانتے ہیں کہ پاکستان نام نہاد خوشی کے انڈیکس میں ہندوستان سے آگے کیوں ہے۔ مال مفت، دل بے رحم۔

اس ٹویٹ پر گرین شرٹ صارفین نے میجر صاحب کوآڑے ہاتھوں لیا اور ترکی بہ ترکی جوابات دیئے۔
ایک خاتون عائشہ اورکزئی نے لکھا کہ جن میں سے(20ارب ڈالر سرمایہ کاری کی طرف اشارہ) سبھی جادوئی طور پر ایک ہی درجن ارب پتیوں کی جیبوں میں جاتے ہیں، 800 ملین ہندوستانی اب بھی سرکاری راشن پر زندہ ہیں۔یہ حقیقی اے آئی نقلاب ہے، مصنوعی عدم مساوات۔پاکستان ملکی استحکام کے لیے قرضہ لیتا ہے۔ہندوستان ایسی سرمایہ کاری کرتا ہے جو کبھی اس کے لوگوں تک نہیں پہنچتی۔
اسلا م آبادوائب اکائونٹ نے میجرصاحب کو جوا ب دیا کہ ہم خوشی کے انڈیکس میں آگے ہیں کیونکہ ہم آپ کے بارے میں فضول بکواس نہیں کرتے۔ اس کے برعکس، پورا ہندوستانی سیاسی نظام، میڈیا اور فوج پاکستان ہسٹیریا (بشمول آپ کی موجودہ ملازمت کی پوزیشن) پرزندہ ہے۔ آپ بیک وقت خوش اور پاگل دونوں نہیں ہو سکتے۔ چل دفع ہو جا۔

ڈاکٹر ارم خانم نے لکھا کہ کبھی یہ پڑھنے کی زحمت کی ہے کہ ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ میں اصل میں کیا ہے؟ متوقع زندگی، سماجی مدد، زندگی کے انتخاب کرنے کی آزادی، بدعنوانی کا تصور۔آپ کے ہندوستان میں، آپ کو "400 پار” جھوٹ، انتخابی بانڈ گھوٹالے، اڈانی کی اجارہ داریاں ملتی ہیں۔ سب کچھ قومی مفادکے پیچھے چھپا ہوا ہے۔ لوگوں کو یہ احساس تک نہیں ہوتا کہ وہ کتنی بری طرح سے لوٹے جا رہے ہیں، اس لیے ڈپریشن مزید گہرا ہے۔

شمس خان کا کہناتھاکہ ہندوستان اور پاکستان کو مبارک ہو! ہندوستان کا 83 فی صد قرض سے جی ڈی پی کا تناسب20اعشاریہ 5 ارب ڈالر کے ساتھ چمک رہا ہے ، IMF سےقرض کے باوجود پاکستان کا 70فی صد تناسب ہے۔ واقعی، ہندوستان کی خوشی (118 واں نمبر) ثابت کرتی ہے کہ قرض خوشی ہے! مبارک ہو!

کے کے نامی آئی ڈی سے جواب دیا گیا کہ پھر بھی، سکور کم از کم سکس زیرو ہے۔ اب اور زور سے رونا۔

میجر گوروآریہ پاکستان اور پاکستانی فوج کے خلاف آپریشن سندورکے دوران گودی میڈیا پر اودھم برپاکرنے کے لیے مشہورتھے لیکن پاک فضائیہ کے ہاتھوں 7لڑاکاطیاروں کی تباہی اور 10 مئی کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران بھارتی فوجی ٹھکانوں پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کے بعد انہیں چپ لگ گئی تھی۔ان کی گویائی بحال ہونے میں کئی دن لگے ۔آج کل وہ فوجی معاملات پر بات کرنے سے گریزکرتے ہوئے غیرعسکری لطیفوں سے کام چلارہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔