پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ کو صنعت کے طورپر ترقی دینے کے لیے 4کمیٹیاں قائم کردیں،ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہو گئے اور تمام امور طے پا گئے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کے فیصلے کا ٹرانسپورٹرز نے بھرپور خیرمقدم کیا ہے اور حکومت کے اقدامات کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے۔سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں گڈز اور پبلک ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پر ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کیا گیا اور مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔
ٹرانسپورٹ صنعت کی بہتری، ترقی اور درپیش مسائل کے حل کے لیے چار مستقل کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں، جن میں گڈز ٹرانسپورٹ کمیٹی، منی مزدا ٹرانسپورٹ کمیٹی، پبلک ٹرانسپورٹ کمیٹی اور اسٹاف ڈیوٹی وہیکل کمیٹی شامل ہیں۔ پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کو ان اقدامات کے لیے مرکزی کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے۔یہ تمام کمیٹیاں ٹرانسپورٹرز کی سفارشات مرتب کرکے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کو پیش کریں گی۔ حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندے آئندہ بدھ کو مشترکہ پریس کانفرنس میں حتمی تجاویز قوم کے سامنے لائیں گے۔ کمیٹیاں مستقل بنیادوں پر ٹرانسپورٹ سے متعلق مسائل کی نگرانی اور سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ لیں گی، ہر تین ماہ بعد باقاعدہ اجلاس منعقد ہوں گے۔
مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ تمام تجاویز کو تین دن میں حتمی شکل دی جائے گی اور انتظامی اقدامات کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔ ٹریفک آرڈیننس 2025پر غور کیا گیا اور اس میں مزید بہتری اور مل کرموثر عمل درآمد پر اتفاق ہوا۔ اعلامیے کے مطابق ٹریفک آرڈیننس 2025میں دیت سے متعلق کوئی شق شامل نہیں کی گئی۔فیصلہ کیا گیا کہ ثبوت پر مبنی چالان پیش کیے جائیں گے اور ایک ہی جرم پر ایک ہی چکر میں دوبارہ چالان نہیں ہوگا۔ الیکٹرانک ون ایپ کے ذریعے روٹس پر چالان کے عمل کو ریگولیٹ کیا جائے گا تاکہ دہرا چالان ختم کیا جا سکے۔اعلامیہ میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پنجاب حکومت دیگر صوبوں کے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ پل کا کردار ادا کرے گی اور پنجاب کی طرز پر دیگر صوبوں میں بھی ٹریفک قوانین اور ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
ٹرانسپورٹرز کے مطالبے پر سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب مرکزی سطح پر ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو سفارشات پیش کریں گی۔پنجاب حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ٹرانسپورٹ کی صنعت کو عالمی معیار پر لایا جائے گا، منسلکہ شعبوں کو فروغ دیا جائے گا اور جدید ٹیکنالوجی و طریقہ کار کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں قانونی و انتظامی اصلاحات، انفراسٹرکچر کی بہتری اور چالان و جرمانوں کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی۔اوورلوڈنگ، ایکسل ویٹ، گاڑیوں کے سائز اور فٹنس سے متعلق مسائل ٹرانسپورٹرز کی مشاورت سے حل کیے جائیں گے۔ سموگ کے تدارک میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے وکس اسٹیشنز اور شفٹ سسٹم میں اضافے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ ملتان، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں موبائل فیول ٹیسٹنگ اور لاری اڈوں کی بہتری کے لیے جامع پلان تیار کیا جائے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا مقصد کاروبار کی ترقی، عوام کی زندگی کا تحفظ اور بہترین سفری سہولیات کی فراہمی ہے۔ ہر زندگی کا تحفظ، نظام کی بہتری، عالمی معیار کا نفاذ اور تمام شعبوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ٹرانسپورٹ آرڈیننس 2025کا واحد مقصد بچوں اور شہریوں کی جان کا تحفظ اور سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کرنا ہے، کمیونیکیشن گیپ کے خاتمے کے لیے مستقل مشاورتی نظام قائم کر دیا گیا ہے۔ٹرانسپورٹرز نے کھلے دل سے مشاورت، تعاون اور مسائل کے حل کی سنجیدہ کوششوں پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور حکومت کے ساتھ مل کر ٹریفک قوانین پر عمل درآمد اور نظام کی بہتری کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos