سنی تحریک سربراہ کے گھر چھاپہ، بھتہ خوری و فائرنگ میں 12 گرفتار

کراچی (صباح نیوز)ناظم آباد میں واقع قادری ہاؤس پر سی آئی اے اور ایس آئی یو پولیس نے مشترکہ کارروائی کی،جمشید روڈ سے گرفتار ہونے والے بھتہ خور نے سنی تحریک کے مرکز قادری ہاؤس سے اسلحہ لینے اور شاہ زیب ملا کے نام کا انکشاف کیا تھا۔ پولیس کے مطابق چھاپہ بھتہ خوری اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے مارا گیا، کارروائی کے دوران بارہ سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا اور چھوٹے بڑے ہتھیار، گولیوں کے میگزین برآمد کیے گئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کا سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی موجود ہے۔
پولیس کے مطابق جمشید کوارٹرز میں بھتہ خوری اور فائرنگ کے مقدمات میں گرفتار ملزم ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا، جہاں سے جواد قادری عرف خواجہ، شاہزیب ملا سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، ایس ایس پی ایس آئی یو عمران خان کے مطابق ملزمان مذہبی جماعت کے پلیٹ فارم سے بھتہ طلب کرنے میں ملوث تھے اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا، دوسری جانب سنی تحریک کی قیادت نے پولیس کارروائی کو چار دیواری کے تقدس کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسلحے کو لائسنس یافتہ اور قانونی بتایا اور کہا کہ اگر کوئی فرد جرم میں ملوث ہوتا تو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے خود تعاون کیا جاتا۔
قادری ہاؤس میں پولیس کارروائی کے بعد مذہبی جماعت کی قیادت نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوے الزامات کی تردید کی ہے

ثروت اعجاز قادری نے الزام لگایا کہ ان کی فیملی کی بے حرمتی کی گئی، ہم نے ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کی ہے اور قربانیاں دی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس چھاپے میں ملوث پوری ٹیم کے خلاف کارروائی کی جائے، بصورت دیگر کل سے پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا۔”
بلال سلیم نے کہا کہ
“یہ الزامات نئے نہیں بلکہ پندرہ بیس سال پرانے ہیں، اگر حکومت کو کارروائی کرنی تھی تو شفاف طریقہ اختیار کرتی، ہم محب وطن لوگ ہیں، اس طرح کے اقدامات سے ہم دبنے والے نہیں اور قانونی احتجاج ہمارا حق ہے۔”
پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان سے متعلق شواہد کی روشنی میں تفتیش جاری ہے،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔