سوشل میڈیاپر بڑی تعدادمیں بھارتی ریاست بنگال کی وڈیوزوائرل ہیں ۔ ان وڈیوزمیں لوگ اینٹیں اٹھاکرلاتے نظرآتے ہیں۔ بھارتی میڈیابھی اس بارے میں رپورٹس نشر کررہاہے۔
بھارت کے بنگالی مسلمان مرشد آبادمیں ’’ بابری مسجد‘‘ جیسی عبادت گاہ کی تعمیر کے لیے دل کھول کر عطیات دے رہے ہیں۔ اس مسجد کا سنگ بنیاد ایودھیامیں 33برس قبل شہید کی گئی تاریخی بابری مسجد کی گذشتہ دنوں برسی پر ایک مسلمان سیاسی رہنما ہمایوں کبیرنے رکھا تھا۔مرشدآباد ضلع کے علاقے بیل ڈانگا میں ازسرنوتعمیر کے لیے ایک ٹرسٹ بھی قائم کیا گیا ہے جسے ساڑھے 3 کرورڑروپے کے عطیا ت موصول ہوچکے ہیں۔ ٹرسٹ کے بینک اکائونٹ میں آن لائن جمع کرائی گئی رقم 2اعشاریہ 63کروڑ روپے تھی۔
8دسمبر تک مجوزہ بابری مسجد کے لیے 1 کروڑ30 لاکھ روپے جمع ہوئے تھے۔عطیات کے لیے چندہ باکسز رکھے گئے ہیں جن میں لوگ رقوم ڈال رہے ہیں۔ بھارتی اخبار ’’ دی ہندو‘‘ کے مطابق 4 ڈونیشن باکسزاور ایک تھیلے سے 37 لاکھ 33 ہزار روپے نقد شمار کیے گئے، QR کوڈز کے ذریعے آن لائن عطیات 93لاکھ روپے تھے۔
6دسمبر کو مرشد آباد میں سنگ بنیادرکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہمایوں کبیر نے کہا کہ میں کوئی غیر آئینی کام نہیں کر رہا، کوئی مندر بنا سکتا ہے، کوئی چرچ بنا سکتا ہے، میں مسجد بناؤں گا، یہ کہا جا رہا ہے کہ ہم بابری مسجد نہیں بنا سکتے، یہ کہیں نہیں لکھا ، آئین ہمیں مسجد بنانے کی اجازت دیتا ہے۔
دی ہندو کے مطابق بھارتی آئین کے آرٹیکل 26 کی شق (اے) ہر فرقے کو مذہبی اور خیراتی مقاصد کے لیے ادارے قائم کرنے اور برقرار رکھنےکا بنیادی حق دیتی ہے۔
6دسمبر کو، 11 بڑے سٹین لیس سٹیل کے عطیہ خانے پنڈال میں رکھے گئے تھے، جن میں مسجد کی تعمیر کے لیے عوام سے تعاون کی اپیل کی گئی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ تب سے، لوگ نقد رقم اور یہاں تک کہ اینٹیں لے کر آ رہے ہیں۔ اتوار7 دسمبر 2025 کو نقدی کی گنتی شام 7 بجے شروع ہوئی اور آدھی رات تک جاری رہی، اس دوران مشینوں کا استعمال بھی کیا گیااور 30 افراد کی ایک ٹیم رقوم شمار کرتی رہی۔
ہمایوں کبیر نے دعویٰ کیا کہ مسجد کی تعمیر میں مدد کی اپیل کا جواب تمام توقعات سے بڑھ کرہے، انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے بھی عطیات آئے ہیں۔

نقداعانت کے علاوہ مسلمان تعمیراتی مواد بھی فراہم کررہے ہیں۔سوشل میڈیاپرایسی متعدد وڈیوزوائرل ہوچکی ہیں جن میں دکھایا گیاہے کہ بابری مسجد کی تعمیر کے لیے بنگالی مسلمان ہزاروں کی تعدادمیں ، دوردرازعلاقوں سے بھی، اینٹیں تک اٹھاکرلارہے ہیں۔ دود،تین تین ، اورزیادہ تعدادمیں بھی لوگ ہاتھوں، کندھوں ، یا سروں پر رکھ کر اینٹیں لے کرآرہے ہیں۔
ایک چھوٹی سی بچی کی وڈیوبھی سامنے آئی ہے جس نے پشت پر سکول بیگ پہن رکھاہے اور وہ ایک اینٹ لے کرمسجد کے لیے مجوزہ تعمیراتی مقام پر آتی ہے۔
این ڈی ٹی وی نے ایک وڈیو رپورٹ میں بتایاہے کہ بابری مسجد کی تعمیر کے لیے رکھے گئے ڈونیشنزباکس لبا لب بھرے ہوئے ہیں۔یہاں ہزاروں کی تعدادمیں لوگ آکر عطیات جمع کرارہے ہیں۔
جمعہ کو بایری مسجد کی تعمیرکے مقام پر کھلے آسمان تلے نمازجمعہ بھی پڑھی گئی تھی جس کے لیے بڑی تعدادمیں لوگ وہاں پہنچے۔
مسجد کی تعمیر کا اعلان کرنے پر ہمایوں کبیرکو ریاستی اسمبلی کی رکنیت سے معطل کردیاگیاتھا۔ان کا تعلق ترنمول کانگریس پارٹی کے ساتھ ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos