پی ٹی آئی کے مستعفی رہنما قاضی انور ایڈووکیٹ نے پارٹی چھوڑنے کے بعد علیمہ خان کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے قاضی انور کا کہنا تھا کہ علیمہ خان کے کہنے پر ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ اور وزیراعلیٰ ہاؤس کو ان کے خلاف استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں غیر متعلقہ افراد کو ان پر فوقیت دی گئی۔
قاضی انور نے بتایا کہ عمران خان ان کی عزت کرتے تھے، مگر پارٹی بظاہر سلمان اکرم اور علیمہ خان کے کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سلمان اکرم کے واٹس ایپ پر ایک میسج بھیجا گیا جس میں کہا گیا کہ جو میری ہدایات کے خلاف ووٹ دے گا وہ پارٹی کا غدار ہوگا، اور انہیں دھکے دے کر پارٹی سے نکالا گیا، جس کے بعد وہ خود مستعفی ہو گئے۔
قاضی انور نے مزید کہا کہ علیمہ خان کو ان سے کیا شکایت ہے وہ نہیں جانتے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ بشریٰ بی بی کو بہن کہنے اور تہجد کے وقت پانی دینا شاید علیمہ خان کو پسند نہ آیا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پارٹی چھوڑنے سے پارٹی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، اور پارٹی کے وسائل سلمان اکرم اور علیمہ خان کے ہاتھ میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ علی امین کے مشورے سے 25 کروڑ روپے صوبے کے بار کے صدور میں تقسیم کیے گئے۔
یاد رہے کہ قاضی انور ایڈووکیٹ نے گزشتہ روز پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos