اڈیالہ جیل میں ورزش کرتی عمران خان کی تصاویر وائرل،اصلی یا اے آئی؟

پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں ورزش کرتے ہوئے سامنے آنے والی ایک تصویر نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ تصویر میں عمران خان کو پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں ورزش کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد صارفین کی جانب سے اس کی حقیقت پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔

عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اس تصویر کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ تصویر مصنوعی ذہانت سے تیار نہیں کی گئی بلکہ حقیقی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلی نظر میں انہیں خود بھی شبہ ہوا تھا، جس کے بعد انہوں نے چند قریبی افراد سے تصویر کی تصدیق کروائی۔ علیمہ خان کے مطابق تصدیق کے بعد انہیں یقین ہو گیا کہ تصویر واقعی عمران خان کی ہی ہے کیونکہ وہ انہیں برسوں سے قریب سے جانتی ہیں۔

علیمہ خان کا کہنا ہے کہ یہ تصویر قیدِ تنہائی سے قبل لی گئی تھی اور غالب امکان ہے کہ اسے گرمیوں کے موسم میں کھینچا گیا ہو، جس کا اندازہ تصویر میں موجود پسینے سے لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان قید کے باوجود ورزش کا سلسلہ برقرار رکھے ہوئے ہیں اور یہ ان کی زندگی کا مستقل معمول رہا ہے۔

ان کے مطابق عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں اکیلے سیل میں قید ہیں، تاہم اس کے باوجود وہ جسمانی فٹنس پر توجہ دیتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ دو چیزوں کو ترجیح دی ہے، ایک اللہ پر یقین اور دوسری ورزش۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر شکوک و شبہات بھی برقرار ہیں۔ پی ٹی آئی امریکہ کے صدر وقار خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کا وزن خاصا کم ہو چکا ہے، اس لیے وائرل تصویر اصل معلوم نہیں ہوتی۔ اسی طرح خیبرپختونخوا کے صحافی کامران علی نے دعویٰ کیا کہ تصویر گوگل اے آئی کے ذریعے تیار کی گئی ہے اور گوگل امیج سرچ کے ذریعے اس کی شناخت ممکن ہے۔

ادھر سوشل میڈیا پر عمران خان کی مزید تصاویر اور ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں جن میں انہیں پل اپ لگاتے، ٹریڈمل پر دوڑتے اور اٹھک بیٹھک کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان مناظر نے بحث کو مزید تیز کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد ان تصاویر کو مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ قرار دے رہی ہے جبکہ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر حقیقی ہیں۔ تاحال ان تصاویر کی باضابطہ تصدیق یا تردید کسی سرکاری ذریعے سے سامنے نہیں آئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔