ایلون مسک 600ارب ڈالر کے مالک دنیامیں پہلے انسان

ایلون مسک دنیا کے پہلے انسان بن گئے ہیں جن کی مجموعی دولت 600ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ انکشاف فوربز میگزین کے اعدادوشمار میں کیا گیاہے۔ دولت میں اس غیر معمولی اضافے کی بنیادی وجہ اسپیس ایکس کے بعض ملازمین اور سرمایہ کاروں کی جانب سے اپنے حصص کی فروخت بنی۔ فوربز نے ان سودوں میں طے پانے والی قیمتوں کی بنیاد پر کمپنی کی زیادہ قدر کا اندازہ لگایا جس کے نتیجے میں اسپیس ایکس میں مسک کے حصے کی مالیت بھی نمایاں طور پر بڑھ گئی۔جرمن خبر رساں ایجنسی کے مطابق چند گھنٹے قبل ہی فوربز نے ایلون مسک کی مجموعی دولت تقریباً 500 ارب ڈالر بتائی تھی۔

ایلون مسک کی دولت کا بڑا حصہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا اور خلائی کمپنی اسپیس ایکس میں ان کی ملکیت سے جڑا ہوا ہے۔ ٹیسلا کے برعکس اسپیس ایکس ایک نجی کمپنی ہے جو اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں، اس لیے اس کی قدر کسی عوامی شیئر قیمت سے طے نہیں ہوتی۔ ایسے معاملات میں کمپنی کی مالیت کا تعین فنڈنگ کے ادوار یا ملازمین کی جانب سے حصص کی فروخت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، جو مستقبل میں حقیقی مارکیٹ ویلیو سے خاصی مختلف ہو سکتی ہے۔

ملازمین کی جانب سے حصص فروخت کیے جانے والی قیمت کی بنیاد پر فوربز نے اسپیس ایکس کی مجموعی قدر تقریبا 800ًارب ڈالر لگائی ہے، جو اس سے قبل 400ارب ڈالر سمجھی جا رہی تھی۔ چونکہ ایلون مسک اس کمپنی کے لگ بھگ 40فیصد حصص کے مالک ہیں، اس لیے فوربز نے ان کی مجموعی دولت کا تخمینہ بڑھا کر تقریباً 677ارب ڈالر کر دیا ہے۔ایلون مسک کی دولت کو مزید سہارا ٹیسلا میں ان کے تقریباً 12فیصد حصص سے ملا، جس کے شیئرز رواں برس اب تک 13فیصد بڑھ چکے ہیں حالانکہ کمپنی کی فروخت میں کمی آئی ہے۔ پیر کے روز ٹیسلا کے شیئرز میں تقریباً 4فیصد اضافہ ہوا، جب ایلون مسک نے کہا کہ کمپنی ایسی روبوٹک گاڑیوں کی آزمائش کر رہی ہے جن میں اگلی نشست پر سکیورٹی نگرانی کے لیے اسکرین موجود نہیں۔

نومبر میں ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز نے ایلون مسک کے لیے ایک ٹریلین ڈالر مالیت کے اجرتی پیکیج کی منظوری دی، جو کارپوریٹ تاریخ کا سب سے بڑا معاوضہ پیکیج قرار دیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں نے الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی کو مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کی عالمی دیوہیکل کمپنی میں بدلنے کے وژن کوسراہا ہے۔اس کے علاوہ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت سے متعلق نئی کمپنی ایکس اے آئی 15 ارب ڈالر اکٹھا کرنے کے لیے نئے حصص کے اجرا پر اعلی سطح مذاکرات کر رہی ہے، جس میں کمپنی کی قدر 230 ارب ڈالر لگائی جا رہی ہے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔