ایم کیو ایم کے سابق رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ فاروق لندن میں انتقال کر گئیں۔خاندانی ذرائع کے مطابق شمائلہ فاروق گلے کے اسٹیج فور کینسر میں مبتلا تھیں اور گزشتہ کچھ عرصے سے لندن کے گائز اسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔ وہ کینسر کے باعث بولنے سے بھی قاصرہو چکی تھیں اور شدید جسمانی کمزوری کا شکار تھیں۔ذرائع کے مطابق شمائلہ فاروق علاج کے لیے اسپتال جا رہی تھیں کہ کمزوری کے باعث اسٹیشن پر گر پڑیں۔ بعد ازاں اسپتال کے عملے نے انہیں وہیل چیئر پر اسپتال منتقل کیا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکیں اور انتقال کر گئیں۔
شمائلہ فاروق کی زندگی شوہر کے قتل کے بعد مسلسل مشکلات اور آزمائشوں میں گزری۔ 16ستمبر 2010 کو لندن میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد انہوں نے انتہائی کٹھن حالات میں اپنے دو بیٹوں علی شان فاروق اور وجدان فاروق کی پرورش کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شمائلہ فاروق کو متعدد سنگین بیماریوں کا سامنا تھا۔ وہ بائیں کان سے سماعت سے محروم ہو چکی تھیں، بولنے کے قابل نہیں رہیں اور نظامِ ہاضمہ کی شدید بیماریوں میں بھی مبتلا تھیں۔ ان کی سرجری اور ریڈیو تھراپی کی گئی۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم لندن اور پاکستان میں موجود مختلف دھڑوں کی جانب سے شمائلہ فاروق یا ان کے بچوں کو کسی قسم کی عملی مدد فراہم نہیں کی گئی۔ یہاں تک کہ گزشتہ ایک سال سے ان سے کسی قسم کا رابطہ بھی منقطع تھا۔2018میں، جب ایم کیو ایم پاکستان وفاقی حکومت کا حصہ بنی، تو بعض رہنمائوں کی جانب سے مدد کے دعوے سامنے آئے، تاہم شمائلہ فاروق نے خود سوشل میڈیا پر بیان دیا تھا کہ وہ کینسر کے خلاف اکیلی جنگ لڑ رہی ہیں اور خود کو اپنے بچوں سمیت تنہا محسوس کر رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شمائلہ فاروق لندن میں ایک چھوٹے سے ایک بیڈروم فلیٹ میں رہائش پذیر تھیں، جو مقامی کونسل کی جانب سے فراہم کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010کو لندن میں ان کی رہائش گاہ کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ پاکستان میں مقدمے کے بعد 2020 میں تین ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کیس بند کر دیا تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos