کوٹری بیراج کے قریب سائبیرین بگلے اورملاح میں محبت کی کہانی وائرل

دریائے سندھ پر کوٹری بیراج کے قریب ایک پیلیکن یا سائبیریئن بگلا اپنے دوست مجید ملاح کو چھوڑ کر جانے پر تیار نہیں۔اس محبت کی کہانی پر ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے نے وڈرپورٹ تیارکی ہے جووائرل ہورہی ہے ۔ ملاح کا کہناہے کہ یہ پرندہ مجھے 12سال پہلے زخمی حالت میں دریاکنارے ملاتومیں نے اس کا علاج کرایا۔پھرہم نے کوشش کی کہ یہ وہاں واپس چلا جائے جہاں سے آیاہے لیکن یہ اب نہیں جاناچاہتا۔اس کادل ہمارے بچوں کے ساتھ لگ گیاہے ۔اس کا کھاناپیناسب کچھ ہمارے بچوں کے ساتھ ہے۔سائبیرین بگلے نے مجید ملاح کو اپنا سب کچھ مان لیا ہے۔

ملاح نے بھی اسے ” ببن” کا نام دے کراپنے گھر کا حصہ تسلیم کرلیا۔اسے ایک سے دو کلومچھلی روزانہ کھلائی جاتی ہے۔مجیدنے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ ہمارے ساتھ چلتے اور اڑتے ہوئے مچھلی کے شکارپربھی جاتاہے۔ تاہم اب مجید کو پرندے کی صحت اور سلامتی کے بارے میں فکر لاحق رہتی ہے۔اس نے بتایاکہ ڈرلگارہتاہے کوئی اسے چوری نہ کرلے یا مارنہ دے،کچھ لوگ اس کے پیسے بھی دیناچاہتے ہیں لیکن مجھے اسے بیچنانہیں۔یہ اس کی مرضی ہے کہ اپنے وطن واپس چلاجائے۔

ببن کی عمربڑھ رہی ہے اور ساتھ ہی طبی مسائل بھی۔اس کے بازواورٹانگ میں تکلیف ہے اور اس چھوٹے سے قصبے میں علاج ممکن نہیں۔کیوں کہ پہلے جووٹرنری ڈاکٹر موجودتھے وہ اب یہاں سے چلے گئے ہیں۔اب حیدرآبادمیں ببن کا علاج کرانے کے لیے چندہ جمع کیا جارہاہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔