اسرائیلی فوج نےمقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے قباطیہ میں ایک فلسطینی کو گولی مار کرشہید کر دیا جس پر فوجیوںکی طرف پتھرکا بلاک پھینکنے کا شبہ تھا۔یک فوجی نوجوان کو گولی مار رہا ہے جب وہ صرف چندقدم کے فاصلے پر ہے۔ 26 سیکنڈ کی سیکیورٹی کیمرہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ۔، ایک شخص ایک گلی سے نکل رہا ہے اور آگے2ہیلمٹ بردار فوجی نکڑ کے پرنظرآتے ہیں۔ وہ شخص ابھی نکڑ تک پہنچنے ہی والا ہے کہ ایک سپاہی اپنی رائفل اٹھاتا ہے اورسیدھا فائر کرتا ہے، جس سے نوجوان پیچھے کی طرف گر جاتا ہے۔
ویڈیو میں شوٹنگ سے 18 سیکنڈ پہلے دکھایا گیا ہےکہ فلسطینی نوجوان جس گلی سے آیا ہے اس سے کچھ بھی نہیں پھینکا گیا ۔ تاہم اس کا بایاں ہاتھ غیر واضح ہے۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ فوٹیج کس نے حاصل کی، ابتدائی طور پر کس نے اسے جاری کیا، یا ویڈیو شروع ہونے سے پہلے کیا ہوا تھا۔ اسرائیلی نیوز سائٹ Ynet نےایک تصویر شائع کی جس کے بار ے میںمیں کہا گیا ہے کہ ابو معلا بائیں ہاتھ میں کنکریٹ کا ایک ٹکڑا پکڑے ہوئے ہے، جو ان کی موت کے بعد لی گئی تھی۔امریکی میڈیانے کہاہے کہ اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ آیا یہ تصویراسی نوجوان کی ہے۔
وزارت صحت نے شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت 16 سالہ ریان محمد عبدالقادر ابومعلا کے نام سے کی ہے، فلسطینی جنرل اتھارٹی آف سول افیئرز (PGACA) کا حوالہ دیتے ہوئے، کہا گیاکہ اس کی لاش اب بھی اسرائیلی فوج کے پاس ہے۔فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے اس کے کارکنوں کو فائرنگ کے مقام تک پہنچنے سے روک دیا۔
ایک اور 22 سالہ فلسطنی سیلۃ الحارثیہ میں قابض افواج کے چھاپے کے دوران سینے میں گولی لگنے سے شہید ہو گیا۔یہ واقعہ مغربی کنارے کے شہرجنین کے شمال میں واقع قصبے سلات الحارثیہ میں پیش آیا۔ شہید فلسطینی احمد سعید زیود تھا۔
اسرائیلی فوج نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا کہ اس نے ایک شخص کو گولی مار دی جس نے فوجیوں کی طرف دھماکہ خیز مواد پھینکاتھا۔فلسطین میں اسلامی جہاد موومنٹ کے عسکری ونگ نے کہا کہ وہ القدس بریگیڈ کا ایک لڑاکا تھا۔ اسے قصبے پراسرائیلی چھاپے کے دوران ایک سنائپر کی گولی کا نشانہ بنایا گیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos