پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح 21.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، جبکہ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں ’’گیلپ‘‘ اور ’’ڈی اینڈ بی‘‘ نے پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق صارفین کے اعتماد میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے، جسے ماہرین ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری، معاشی اصلاحات اور مالی عدم تحفظ میں کمی کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
معاشی ماہر خاقان نجیب کے مطابق پاکستان نے 28 سے 30 ماہ کے دوران میکرواکنامک استحکام کا سفر طے کیا ہے، بیرونی اکاؤنٹ میں درآمدات کو کنٹرول کیا اور کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس حاصل کیا۔ ماہر اشفاق تولہ کے مطابق صارفین کا بڑھتا ہوا اعتماد حکومت اور ایس آئی ایف سی کے ٹھوس اقدامات کا نتیجہ ہے۔
یہ ترقی پاکستانی معیشت میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی اور مجموعی اقتصادی صورتحال میں بہتری کا عندیہ دیتی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos