فائل فوٹو
فائل فوٹو

صہیونی انٹیلی جنس اداروں کی نیندیں حرام

ندیم بلوچ :

غزہ کے ’جوائنٹ کمانڈ سینٹر‘ نے صیہونی انٹیلی جنس اداروں کی نیندیں حرام کردیں۔

اسرائیلی اخبار یعودوت احرونوت کو موساد کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود القسام بریگیڈز، حزب اللہ اور انصاراللہ (حوثی) کے درمیان قائم مشترکہ وار روم بدستور ایک مربوط حکمتِ عملی کے تحت فعال ہے۔ یہ مرکز اسرائیل کی زمینی، بحری اور فضائی نقل و حرکت کا واحد نگہبان ہے۔ جہاں القسام کی زمینی انٹیلی جنس، حزب اللہ کی ڈرون نگرانی اور حوثیوں کا بحری ڈیٹا مل کر ’آئرن ڈوم‘ جیسے دفاعی نظاموں کو بے بس کر دیتے ہیں۔

اسی مرکز کے ذریعے حزب اللہ اور حوثی ماہرین القسام کو سگنل جیمنگ، جدید ڈرون ٹیکنالوجی اور میزائل سازی میں تکنیکی مہارت بھی منتقل کر رہے ہیں۔ یہ کمانڈ روم ایک محفوظ اور انکرپٹڈ فائبر آپٹک نیٹ ورک کے ذریعے جڑا ہے۔ جہاں ہر تنظیم کا نمائندہ ایک اعلیٰ ملٹری کونسل کا حصہ بن کر فوری فیصلے کرنے کا مجاز ہے۔

موساد اہلکار کے مطابق حالیہ حملے میں نشانہ بننے والے القسام کمانڈر راعد سعد اس نیٹ ورک کے بانی اور ماہر اسلحہ ساز انجینئر تھے۔ لیکن ان کی شہادت سے اسرائیل کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ کیونکہ سعد نے اپنے پیچھے سینکڑوں انجینئرز کی ٹیم تیار کی اور اب اس مشترکہ کنٹرول سینٹر کی کمان ایک خفیہ کمانڈر کے سپرد کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ناقابلِ تسخیر نیٹ ورک عالمی جاسوسوں کی پہنچ سے کوسوں دور ہے۔ اس کا خفیہ ستون زیر زمین بچھا وہ نجی فائبر آپٹک ہے۔ جو انٹرنیٹ سے کٹا ہونے کے باعث ہیکنگ سے مکمل محفوظ ہے۔ طویل فاصلوں کیلئے ملٹری گریڈ انکرپٹڈ سیٹلائٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جو صرف چند سیکنڈز کیلئے نمودار ہوکر دشمن کے ریڈارز کو اندھا کر دیتا ہے۔ پیغامات کی منتقلی کیلئے کلاؤڈ ڈرافٹس اور انسانی رابطوں کے اسمارٹ استعمال نے اسرائیلی جال کو بیکار کردیا ہے۔ اس فولادی نظام کی بنیاد ایک ایسی خفیہ کوڈ لینگویج ہے۔ جس نے اسرائیل کو مسلسل ابہام اور ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔

دفاعی مبصرین کے مطابق اسرائیل کو بیک وقت تین محاذوں پر غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے۔ شمالی سرحد پر رضوان فورس کی خاموش واپسی اور القسام کی تنظیمِ نو نے شمالی غزہ کو کلیئر قرار دینے کے اسرائیلی دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ القسام نے نہ صرف اپنی سرنگیں بحال کرلی ہیں۔ بلکہ وہ اب بھی تل ابیب پر میزائل برساکر کسی بھی وقت بڑا سرپرائز دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق یہ اتحاد کسی بھی ممکنہ تصادم کی صورت میں تینوں اطراف سے اتنی بڑی تعداد میں میزائل اور ڈرونز داغ سکتا ہے۔ جو آئرن ڈوم کو اوور لوڈ کر کے ناکام بنا دے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔