تصویر ڈی جی پی آر

’’ٹرین میں قائد اورفاطمہ جناح کے ساتھ سفرکیا‘‘۔تحریک آزادی میں شامل خاتون کی یادیں

راولپنڈی ویمن یونیورسٹی میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے یومِ پیدائش کے موقع پر ایک سیمینار اور آرٹ نمائش کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کی مہمانِ خصوصی ، کونسل ممبر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان اور پاکستان کی تحریکِ آزادی سے جڑی ایک چشم دید شخصیت محترمہ نسرین اظہر تھیں جنہوں نے اپنے خطاب میں قائداعظمؒ کی قیادت، جمہوری فکر اور انسانی حقوق سے وابستگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تقسیمِ ہند سے قبل کے حالات اور ہجرت کے تلخ تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم سے قبل مختلف مذاہب کے افراد باہمی احترام کے ساتھ رہتے تھے، تاہم تقسیم کے بعد ہونے والے فسادات کے باعث حالات یکسر تبدیل ہو گئے۔

محترمہ نسرین اظہر نے بتایا کہ انہیں قراردادِ پاکستان کے جلسے میں شرکت کے لیے قائداعظم محمد علی جناحؒ اور محترمہ فاطمہ جناح کے ہمراہ ایک ہی ٹرین میں سفر کرنے اور بعد ازاں قائداعظمؒ سے ملاقات کا اعزاز حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ برداشت، رواداری اور جمہوریت کے زبردست حامی تھے اور مذہب کو ریاستی معاملات سے الگ رکھنے کے قائل تھے۔ قائداعظمؒ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت کرتے تھے۔ خطاب کے بعد انہوں نے طالبات کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

تقریب کے اختتام پر رجسٹرار راولپنڈی ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر ہما رؤوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومیں اپنی تاریخ اور اکابرین کے تجربات سے رہنمائی حاصل کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ خواتین کو قومی ترقی میں کلیدی کردار قرار دیتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبات کو تعلیم اور کردار کے ذریعے ملک کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔ بعد ازاں مہمانِ خصوصی کو اعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔

یومِ قائد کے موقع پر شعبہ فنونِ لطیفہ کے زیرِ اہتمام ایک آرٹ نمائش بھی منعقدہوئی، جس کا افتتاح سینئر فیکلٹی ممبران اور رجسٹرار نے کیا۔ نمائش میں طالبات کے تیار کردہ فن پارے پیش کیے گئے جن میں آئل پینٹنگز، منی ایچر پینٹنگز، سٹینسلز اور اون کے دھاگوں سے بنے فن پارے شامل تھے، جن کے ذریعے قائداعظمؒ کی شخصیت اور پاکستان کی تاریخ کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔