فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

پی آئی اے کی نجکاری سے حکومت کو 55 ارب روپے حاصل ہوں گے ،مشیر نجکاری کمیشن

اسلام آباد: مشیر نجکاری کمیشن محمد علی نے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے حالیہ عمل میں شفافیت، قومی مفاد اور متعلقہ کمپنی کی بہتری کو اولین ترجیح دی، پی آئی اے کی نجکاری سے حکومت کو 55 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

محمد علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ٹرانزیکشن میں حکومت کے لیے سب سے مشکل مرحلہ یہ تھا کہ ایک جانب بہتر قیمت حاصل کی جائے اور دوسری جانب یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ نیا خریدار کمپنی میں سرمایہ کاری کرے اور اسے نظرانداز نہ کرے، حکومت کے سامنے دو بنیادی اہداف تھے اور انہی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹرانزیکشن کی سٹرکچرنگ کی گئی۔

مشیر نجکاری کمیشن نے بتایا ہے کہ معاہدے کے تحت حکومت کو براہ راست 55 ارب روپے حاصل ہوں گے جبکہ کمپنی کے اثاثوں کی مالیت 45 ارب روپے بنتی ہے، اس کے علاوہ 125 ارب روپے براہ راست پی آئی اے کی ضروریات اور بہتری کے لیے کمپنی میں سرمایہ کاری کی صورت میں لگائے جائیں گے، یوں مجموعی طور پر پی آئی اے کی ویلیوایشن 180 ارب روپے بنتی ہے۔

محمد علی نے نجکاری کمیشن کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے پورے عمل میں غیر معمولی محنت کی اور گزشتہ دو سے تین روز کے دوران مکمل تعاون فراہم کیا، ٹیم کے سیٹ اپ اور میڈیا سے ملاقاتوں کے بعد حکومت کو یقین ہے کہ اس معاملے پر کسی قسم کی غیر ضروری الجھن یا پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

مشیر نجکاری کمیشن نے میڈیا کے کردار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ میڈیا نے اس پورے عمل میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی اور حکومت کو بھرپور سپورٹ فراہم کی جس پر وہ شکر گزار ہیں۔

قومی ایئر لائن کی نجکاری شفاف انداز میں ہوئی ، عطا تارڑ

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری شفاف انداز میں ہوئی، قومی ایئر لائن کی نجکاری ایک تاریخی موقع ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر نجکاری کے عمل کو براہ راست دکھایا گیا، ماضی میں متعدد بار قومی ایئر لائن کی نجکاری کی کوشش کی گئی، نجکاری کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کا شکریہ انہوں نے اس کو ایک بہترین بڈنگ قرار دیا، اللہ کا شکر ہے آخر کار قومی ایئر لائن پرائیویٹائز ہوئی، اس میں وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بھی اہم کردار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔