کراچی: سٹی کورٹ کے احاطے میں یوٹیوبر رجب بٹ پر وکلا کا تشدد

کراچی کی سیشنز کورٹ میں پیر کے روز یوٹیوبر رجب بٹ پر حملے کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد عدالتی ماحول کشیدہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں درج مقدمے کی سماعت کے سلسلے میں رجب بٹ عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے پر سیشنز کورٹ سینٹرل میں پیش ہوئے تھے۔ سماعت کے دوران اچانک ہنگامہ آرائی شروع ہوئی اور وکلا کے ایک گروپ نے ان پر تشدد کیا، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

 

رجب بٹ کے وکیل میاں علی اشفاق نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ سٹی کورٹ کے احاطے میں ان کی موجودگی میں کچھ وکلا نے ان کے موکل پر حملہ کیا۔ ان کے مطابق بارہا روکنے کے باوجود تشدد کا سلسلہ جاری رہا جو وکلا کے شایانِ شان نہیں اور ایک غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے۔

میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ قانون کو ہاتھ میں لینا وکلا کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے اور عدالتوں میں اس طرح کے واقعات سے معاشرے میں وکلا کا احترام مجروح ہوتا ہے۔ انہوں نے اس عمل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی مہذب معاشرے میں ایسے رویے کی کوئی گنجائش نہیں۔

 

واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں رجب بٹ کو پھٹی ہوئی قمیض میں ہجوم کے درمیان چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ ایک اور ویڈیو میں وکلا کا ایک گروپ نعرے بازی کرتا نظر آیا۔ ان ویڈیوز میں مقدمے کے مدعی ریاض سولنگی بھی موجود تھے، جنہوں نے الزام لگایا کہ رجب بٹ نے وکلا کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی۔

اسی موقع پر موجود ایک شخص نے ویڈیو میں کہا کہ وکلا کے خلاف زبان استعمال کرنے کا یہی انجام ہوتا ہے۔ ٹک ٹاکر ندیم مبارک المعروف نانی والا بھی واقعے کے وقت سٹی کورٹ میں موجود تھے اور بعض ویڈیوز میں دکھائی دیے۔

واضح رہے کہ رجب بٹ اور ندیم مبارک مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ دونوں 10 دسمبر کو لندن سے پاکستان واپس آئے تھے، جہاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کے اہل خانہ کی درخواست پر انہیں 10 روزہ حفاظتی ضمانت دی تھی۔ سیشنز کورٹ نے پیر کے روز رجب بٹ کی عبوری ضمانت میں 13 جنوری تک توسیع کر دی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔