2026 خلائی سرگرمیوں کے شوقین افراد کے لیے ایک پرجوش، گہماگہمی اور مصروفیات بھرا سال ہو گا۔ نظام شمسی مصروفیات کا مرکز بنارہے گا۔50برس بعد پہلی بار چاندکاانسانی سفر، روبوٹک لینڈنگ،3سپرمون، سورج گرہن ،اور سیاروں کی پریڈ شامل ہے۔
ایک سپر مون 3 جنوری کو نظر آئے گا اوردوسرا مئی میں۔فروری میں دنیا کے نچلے حصے میں سورج گرہن ہوگا اوراگست میں دنیا کے اوپری حصے میں مکمل سورج گرہن پیدا ہو گا۔
غیر متوقع جگہوں پر مزید شمالی روشنیوں کا ظاہرہونا بھی متوقع ہے تاہم پچھلے دو سال کی نسبت کم ۔دم دار ستارہ اٹلس 31 غائب ہوجائے گا ۔مارچ میں مشتری ظاہرہوگاجواگلی ایک دہائی تک دکھائی دیتارہے گا۔
ناسا کے آنے والے مون مشن میں کمانڈر ریڈ وائزمین نے کہا ہےکہ یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اور اس کا عملہ،نصف صدی قبل اپالو کے بعد، چاند کے دور افتادہ بڑے حصے پر پہنچنے والے پہلے لوگ ہوں گے۔ ان کے مشاہدات ماہرین ارضیات اورمستقبل میں لینڈنگ کی جگہوں کا انتخاب کرنے والے دیگر ماہرین کے لیے ایک اعزاز ثابت ہو سکتے ہیں۔
چاند پر لینڈنگ کرنے والا واحد نجی ادارہ، فائر فلائی ایرو اسپیس ہوگا جو 2026 میں چاند کی بعید سمت کارخ کرے گا۔
سال کے شروع میں، تین امریکی اور ایک کینیڈین 10روزہ مشن کے دوران چاند سے گزریں گے، اس کے پیچھے یو ٹرن لے کر زمین پر واپس جائیں گے۔ چاند کی چہل قدمی اس مشن کا شیڈول نہیں،یہ ذمہ داری آرٹیمس پروگرام کا خلائی عملہ پوری کرے گا۔چین کے ساتھ ساتھ روبوٹکس کے چاند پر اترنے کے پروگرام بھی طے ہیں۔ ایمیزون کے بانی بیزوس اپنی بلیو اوریجن راکٹ کمپنی کے ذریعے قمری لینڈر کا ایک پروٹو ٹائپ لانچ کریں گے۔ نئے سال میںچین کا ہد ف قطب جنوبی ہوگا، برف کی تلاش میں سایہ دار گڑھے چھاننے کے لیے ایک روور کے ساتھ ساتھ ایک ہاپر بھی بھیج رہا ہے۔
12 اگست کو مکمل سورج گرہن آرکٹک میں شروع ہوگا اور گرین لینڈ، آئس لینڈ اور اسپین تک پھیلے گا۔یہ صورت حال2 منٹ اور 18 سیکنڈ تک رہے گی ۔ وارم اپ ایکٹ کے طورپر 17 فروری کو انٹارکٹک میں سورج گرہن ہو گا،جسے صرف چند ریسرچ سٹیشن ہی اولین طورپر دیکھنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ جنوبی افریقہ اور جنوب میں چلی اور ارجنٹائن جزوی نظارہ کرسکیں گے۔ مکمل چاند گرہن دو ہفتوں بعد ہوگا، جزوی چاند گرہن اگست کے آخر میں آئے گا۔
2026 کے دوران ،28 فروری کے آس پاس کائنات کے نظام شمسی کے آٹھ سیاروں میں سے 6، ایک لائن اپ میں آسمان کے اس پار پرواز کریں گے۔ماہرین فلکیات کے مطابق تقریباً پورا چاند مشتری کے ساتھ ساتھ ظاہر ہوگا۔ یورینس اور نیپچون کو دیکھنے کے لیے دوربین کی ضرورت ہوگی۔ لیکن عطارد، زہرہ، مشتری اور زحل کو غروب آفتاب کے فوراً بعد ننگی آنکھ سے نظر آنا چاہیے، اس کا انحصارموسم پر ہے، حالانکہ عطارد اور زہرہ افق پر کم ہوں گے۔مریخ واحد نو شو ہوگالیکن سرخ سیارہ اگست میں چھ سیاروں کی پریڈ میں شامل ہو جائے گا، جس میں وینس باہررہے گا۔
2026 میں تین سپر مون آسمان کو روشن کریں گے، اس کا حیرت انگیز نتیجہ اس وقت ہوگا جب پورا چاند معمول سے زیادہ ایک انچ زمین کے قریب آتا ہے کیونکہ یہ بالکل درست دائرے میں گردش کرتا ہے۔ بڑے اور روشن ، سپر مون دیکھنے کے لیے آلات کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف آنکھوں سے دیکھاجاسکتاہے۔جنوری میں سال کا پہلا سپر مون، 24 نومبرکو دوسرا،23 دسمبر کی رات سے 24 دسمبر کی رات تک تیسر ا اورسال کا آخری سپر مون ہوگا۔
سورج سے 2026 میں مزید روشنی پھوٹنے کی توقع ہے جو یہاں زمین پر جیو میگنیٹک طوفانوں کا باعث بن سکتی ہے،اس کے نتیجے میں شاندار آرورا جنم لے گا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos