خیبرپختونخواکی صوبائی حکومت کے ترجمان شفیع جان کی طرف سے ایک خلاف حقیقت دعوے نے سوشل میڈیاپر تحریک انصاف کے خلاف شدید ٹرولنگ کو جنم دے دیا۔ایک ٹاک شومیں انہوں نے کہاتھاکہ لیڈی ریڈنگ اور حیات آبادمیڈیکل کمپلیکس ہماری حکومت نے بنائے۔تاریخی حقائق سے یہ بات ثابت ہے کہ پہلا طبی مرکز تقسیم ہندستان سے پہلے کاہے ۔ حیات آباد کمپلیکس 90 کی دہائی اور تیسراہسپتال جس کا شفیع جان نے نام لیا وہ 80 کی دہائی میں تعمیر ہواتھا۔
نجی ٹی وی پر اس پروگرام کے دوران مذکورہ گفتگو کا کلپ جنگل کی آگ جیسی تیزی سے سوشل میڈیاپرپھیلا اورپی ٹی آئی ٹرولرزکے نشانے پر آگئی۔
وکی پیڈیاکے مطابق لیڈ ی ریڈنگ ہسپتال نے 1924 میں آغازکارکیا تھاالبتہ ہسپتال کی ویب سائٹ بتاتی ہے کہ اس کا قیام 1927 میں ہوا۔
مزید پڑھیں: لیڈی ریڈنگ ہاسپٹل تحریک انصاف نے بنایا:شفیع جان۔ٹاک شوکاکلپ وائرل
تحریک انصاف ، جو خود کو سوشل میڈیاکنگ مانتی ہے اور مخالفین کو جھوٹے پراپیگنڈے سے بدنام کرتی آئی ہے، اس بار بری طرح پھنس گئی۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال بنانے کے دعوے نے سوشل میڈیاکے پلیٹ فارمزپر ٹرولنگ کی شدید آگ بھڑکادی۔صارفین تاریخی مقامات کی اے آئی جنریٹڈ تصاویر اپ لوڈ کرنے لگے جن میں بانی پی ٹی آئی کو سیکڑو ں سال قدیم عمارات اور تعمیرات کا افتتاح کرتے دکھایاگیاہے۔
محمد شہزادنامی فیس بک صارف نے خیبرپاس کی ایسی ہی ایک تصویر شیئر کی اور اس پرلکھا:تاریخ کے جھروکوں سے۔حوالہ : شفیع اللہ جان ( پی ایچ ڈی ان ہسٹری )۔
افتتاح کی تاریخ اپریل 2019 درج کی گئی ہے۔

عظمت اکبرکے اکائونٹ سے ایک فہرست شیئر ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا خیبر پختونخوا میں بنائے جانے والے چند ہسپتالوں کے نام پیش خدمت ہے۔
حقیقی آزادی میڈیکل کمپلیکس ضلع صوابی۔ابسلوٹلی ناٹ کڈنی سنٹر ضلع نوشہرہ ۔ڈی چوک ہسپتال برائے ذہنی امراض پشاور۔رجیم چینج میڈیکل کمپلیکس ڈی آئی خان،804 بیڈز۔تبدیلی میموریل جنرل ہسپتال ضلع بنوں۔آٹھ سو چار میڈیکل کمپلیکس اپر دیر ۔ ریاست مدینہ ٹراما سینٹر ضلع کوہاٹ۔یوٹرن انسٹیٹیوٹ آف آرتھوپیڈکس ضلع سوات۔وژن 2025 آئی اسپیشلسٹ ہسپتال ضلع وزیرستان ۔ باجوہ بڑا جمہوری کارڈیالوجی کمپلیکس ضلع پشاور ۔کنٹینر ویو چلڈرن ہسپتال ضلع مردان۔ احتساب ڈائیگنوسٹک لیب ضلع چترال۔
تھرڈ ایمپائر میموریل کینسر ہسپتال مانسہرہ ۔سازش فزیوتھراپی ہسپتال باجوڑ۔
یہ فہرست مزید کئی اکائونٹس کی والزپر شیئر ہوئی۔اعجازاحمدفکری نے ایسی ہی ایک شیئرکی گئی پوسٹ پر کمنٹ میں کچھ اضافے کیے ۔یوٹرن جنرل ہسپتال چکدرہ۔ ششٹم کا باپ انسداد منشیات سنٹر کالام۔ شعور مینٹل ہاسپٹل ہری پور۔
ایک اور صارف نے لکھا:سب ہم نے بنایاہے۔قلعہ بالاحصار، یونیورسٹی آف پشاور،تاج محل۔

مہرشفقت کا کہناتھاکہ خان صاحب پاکستان بننے سے پہلے بھی پاکستان میں ترقیاتی کام کراتا رہا ہے ۔
گورنمنٹ آف کے پی ویریفائیڈ اکائونٹ سے ایکس پر ایک وڈیو پوسٹ ہوئی جسے کے ساتھ لکھاگیا کہ عمران خان کے ویژن کے تحت 2020 میں قائم ہونے والا پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی، صوبے میں امراضِ قلب کے علاج کا پہلا جدید اور خصوصی ہسپتال ہے۔یہ ادارہ عوام کو اپنے ہی صوبے میں معیاری علاج فراہم کرنے کی بنیاد بنا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمد سہیل افریدی کی قیادت میں، پی آئی سی غریب اور ضرورت مند مریضوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔یہ عمران خان کے ویژن کی عملی تکمیل اور عوامی خدمت کی روشن مثال ہے، جہاں مریضوں کو باوقار اور بروقت علاج میسر ہے۔
ایک سیاسی کارکن خادم علی خان یوسف زئی نے اس ٹویٹ کو اپنے جواب کے ساتھ ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی حیات آباد کی بنیاد 2005 میں رکھی گئی، یہ منصوبہ تحریکِ انصاف کا ہرگز نہیں تھا۔ متحدہ مجلس عمل کے وزیرِ اعلیٰ اکرم درانی کے دور میں اس پر عملی کام ہوا اور 2013 تک یہ منصوبہ 90 فیصد تک مکمل بھی ہو چکا تھا، مگر اس کے باوجود اسے جان بوجھ کر سات سال تک لٹکائے رکھا گیا۔ وجہ صرف ایک تھی: کہیں اس کا کریڈٹ جے یو آئی یا عوامی نیشنل پارٹی کو نہ مل جائے۔ آخرکار 2020 میں جا کر مجبوراً اس کا افتتاح کیا گیا۔اسی طرح 2012 میں بے نظیر بھٹو چلڈرن ہسپتال کا اعلان اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کیا تھا، جس کے لیے آج بھی زمین مختص ہے۔ مگر نااہلی اور تنگ نظری کا یہ عالم رہا کہ صرف اس لیے اس منصوبے پر کام نہیں کیا گیا کہ اس کا نام بے نظیر بھٹو ہسپتال تھا اور اس کا کریڈٹ امیر حیدر خان ہوتی کے کھاتے میں جاتا۔

انہوں نے ہسپتال کی افتتاحی تختی کی تصویر شیئر کی جس پراکرم درانی ،وزیراعلیٰ این ڈبلیو ایف پی لکھاہے او رتاریخ 2005 کی دی گئی ہے لیکن اوپر لوگو حکومت خیبرپختونخوا کاہے ۔ اس وقت یعنی 2020 میں صوبے پر تحریک انصاف کی حکومت قائم تھی۔
ایکس پر ہی عفی نامی ہینڈل نے پہاڑوں کی تصویر شیئرکرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہیں مردان کے خوبصورت پہاڑ جو حال ہی میں خیبر حکومت نے بنائے ہیں ، پھر کہتے ہیں عمران نے کیا کیا ہے ۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos