حکومت نے پاکستان تحریک انصاف سے ممکنہ مذاکرات کے لیے دو بنیادی شرائط سامنے رکھ دی ہیں۔ سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی 8 فروری کو دی گئی احتجاجی کال واپس لے لے اور باقاعدہ مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے تو حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کسی بھی قسم کی تحریری یا زبانی ضمانت دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ ان کے مطابق بات چیت صرف اسی صورت ممکن ہو سکتی ہے جب پی ٹی آئی سنجیدگی کا عملی مظاہرہ کرے۔
سینیٹر رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں ہوں گے اور نہ ہی وہ محمود خان اچکزئی یا کسی اور رہنما کو مذاکرات کے مکمل اختیارات دیں گے۔
حکومتی رہنما کے مطابق سیاسی استحکام کے لیے بات چیت ضروری ہے، تاہم احتجاج اور دباؤ کی سیاست کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos